یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد حوصلہ افزا ہے : فلسطینی سفیر
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں فلسطین کے سفیر ولید ابو علی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں اسرائیل کی طرف سے تعمیر کی جانے والی غیرقانونی بستیوں کے خلاف قرارداد ہمارے لئے حوصلہ افزاء ہے۔ سکیورٹی کونسل کے ارکان کی اکثریت کی رائے کو امریکہ زیادہ عرصہ تک نظرانداز نہیں کر سکتا۔ ’’وقت نیوز‘‘ کے پروگرام ایمبیسی روڈ میں انٹرویو دیتے ہوئے فلسطین کے سفیر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت خطہ کے اسلامی ملکوں کے داخلی بحران اور عالمی صورتحال سے فائدہ اٹھا کر فلسطینیوں پر مظالم بڑھا رہا ہے۔ اسرائیل کی تازہ ترین کوشش ہے کہ مشرقی یروشلم میں مقیم فلسطینیوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بیدخل کر دیا جائے۔ وہ مشرقی یروشلم میں مقیم فلسطینیوں کے باغات اور فصلوں کو تباہ کر رہا ہے۔ اس کی کوشش ہے کہ یروشلم کے فلسطینیوں کو نکال کر وہاں غیرقانونی بستیاں بنائی جائیں۔ دراصل اسرائیل علاقے کی ڈیموگرافی تبدیل کر رہا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ فلسطینیوں کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے۔ ان سے پوچھا گیا امریکہ کے نئے صدر اسی ماہ اپنا عہدہ سنبھال لیں گے وہ تو اسرائیل کے بڑے سرپرست ہیں۔ ان کے صدر بننے کے بعد فلسطینیوں کے مسائل بڑھ تو نہیں جائیں گے تو فلسطین کے سفیر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے سے پہلے ایک اور شخص تھا امریکہ کا صدر بننے کے بعد وہ مختلف شخصیت ہو گی۔ ٹرمپ کو امریکہ کے مفادات کا خیال رکھنا ہو گا۔مشرق وسطیٰ اور اسلامی ملک امریکہ کے لئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں وہ ان سب کو نظراندازنہیں کر سکیں گے۔ اس خطہ میں ان کے سیاسی اور معاشی مفادات ہیں۔ جنہیں وہ قربان نہیں کر سکتا۔ فلسطینی سفیر سے پوچھا گیا کہ ان کے خیال میں شام‘ یمن‘ عراق‘ لیبیا میں جاری داخلی خلفشار کب ختم ہو گا اور امن بحال ہو گا توفلسطینی سفیر نے امید ظاہر کی کہ اس خطہ میں امن جلد بحال ہو گا۔ امن کی بحالی کے لئے او آئی سی اور پاکستان جیسے اہم ملک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ اہم اسلامی ملکوں کو یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ شام اور یمن کا بحران ان کو متاثر نہیں کرتا اس لئے انہیں پرواہ نہیں۔ کسی بھی اسلامی ملک میں داخلی انتشار دوسرے اسلامی ملکوں کو بھی متاثر کرتا ہے فلسطین کے سفیر سے پاک فلسطین تعلقات کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات بہترین ہیں۔ اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ ’’وقت نیوز‘‘ جس عمارت میں انٹرویو کر رہا ہے وہ فلسطینی سفارت خانہ کی پاکستان میں نئی عمارت ہے۔ ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع یہ عمارت پاکستان کی مالی امداد سے تعمیر کی گئی ہے۔ ہم انتظار کر رہے ہیں کہ فلسطین کے صدر محمود عباس اور پاکستانی قیادت مشترکہ طور پر اس سفارت خانہ کی عمارت کا افتتاح کرے گی۔ فلسطینی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ سال جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیر سے بھی پہلے فلسطین کے مسئلہ کا ذکر کیا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان فلسطین کے مسئلہ کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔