پاکستان میں طبی سیاحت کے فروغ کے وسیع امکانات:آفتاب الرحمان 


اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان میں طبی سیاحت کے فروغ کے وسیع امکانات، ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں مختلف بیماریوں کا کم لاگت معیاری علاج موجود، طبی سیاحت کاعالمی حجم 2028 تک 21 فیصد کی سالانہ ترقی کی شرح سے 53.51 ارب ڈالرتک پہنچنے کا امکان،میڈیکل ٹورزم میں ترقی کے اقدامات جاری۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان طبی سیاحت میں دیگر ممالک بالخصوص ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں مختلف بیماریوں کا کم لاگت معیاری علاج فراہم کرتا ہے۔ سیاحوں کیلئے تیز رفتار ویزا پروسیسنگ، پروموشنل مہمات ، غیر ملکیوں کو مناسب سکیورٹی اورمعیاری میڈیکیئر فراہم کرکے پاکستان کو ایک میڈیکل مرکزمیں تبدیل کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان سستے اور معیاری علاج کے خواہاں غیر ملکیوں کیلئے پسندیدہ ترین ممالک میں سے ایک بن سکتا ہے جس سے طبی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ طبی سیاحت کی عالمی قیمت 2028 تک 21 فیصد کی جامع سالانہ ترقی کی شرح سے 53.51 بلین ڈالرتک پہنچنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں طبی سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے کو فروغ دینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان نے بتایا کہ میڈیکل ٹورزم میں ترقی کے امکانات ہیں کیونکہ پاکستان علاقائی اور ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں مختلف بیماریوں کیلئے کم لاگت کے علاج کی پیشکش کرتا ہے اور دنیا بھر سے مریض یہاں آتے ہیں۔ ماضی میں زیادہ تر لوگ کم ترقی یافتہ ممالک سے ترقی یافتہ ممالک کا سفر کرتے تھے تاکہ وہ اپنے بجٹ کے مطابق بہترین طبی دیکھ بھال حاصل کرسکیںلیکن اب ترقی یافتہ ممالک کے لوگ کم لاگت والی طبی امداد حاصل کرنے کیلئے کم ترقی یافتہ ممالک کا سفر کرتے ہیں۔ دنیا بھر کی طبی ایجنسیوں سمیت امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی طرف سے منظور شدہ لاگت سے موثر تھراپی پروٹوکول حاصل کرنا آسان ہے۔ ممالک کی اپنی تنظیمیں ہیں اس بات کا جائزہ لینے کیلئے کہ آیا یہی تھراپی پروٹوکول دوسرے ممالک میں لاگت سے موثر ہوگا۔