مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے ڈاک ٹکٹوں کا اجراء

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے ڈاک ٹکٹوں کا اجراء

حکومتِ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر و استبداد کے حوالے سے خصوصی یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کر دئیے ہیں۔ مجموعی طور پر بیس ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں جن میں ممتاز کشمیری نوجوان رہنما برہان مظفر وانی شہید کے علاوہ بھارتی فوج کے بدنامِ زمانہ میجر گوگوئی کی طر ف سے انسانی ڈھال کے طور پراستعمال کیے جانے کشمیری نوجوان فاروق ڈار کی تصاویر والے ٹکٹ بھی شامل ہیں۔ جاری کیے جانیوالے دیگرٹکٹس میں مہلک پیلٹ گنز کے شکار افراد اور قابض بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم کی عکاسی کی گئی ہے۔ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کے نوجوان حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کو 8جولائی2016ء کو شہید کر دیا تھا جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پُروزور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا اور احتجاج کی اس تُند و تیز لہرکو دبانے کیلئے جارح بھارتی فوج نے پُر امن مظاہرین کیخلاف پیلٹ گنز اور دیگر مہلک ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے سینکڑوں کشمیریوںکو شہید اور ہزاروں کو زخمی کر دیا۔ پیلٹ گنز کی زد میں آنیوالے کشمیری بصارت سے محروم ہو گئے جن کی ایک بڑی تعداد بچّوں اور نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریکِ آزادی کو کُچلنے کیلئے جو انسانیت سوز حربے آزما رہا ہے وہ تاریخِ عالم کا ایک خونچکاں باب ہے اسکے باوجود کشمیریوں کے جذبہِ حریت میں کوئی کمی نہیں آئی اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کا جوش اور ولولہ فزوں تر نعرہِ آزادی بلند سے بلند تر ہوتا چلا جا رہا ہے۔ بھارتی نے آٹھ لاکھ فوجی کشمیر میں تعینات کر رکھے ہیں اور اسے اسرائیل جیسی انتہا پسند صیہونی ریاست کی ہر ممکن مدد اور مشاورت بھی میّسر ہے لیکن جس طرح اسرائیل آج تک فلسطینیوں کی جدوجہدِ آزادی روکنے میں ناکام ہے، اسی طرح بھارت بھی کشمیریوں کی تحریکِ حریت کو ختم کرنے میں ناکام و نامراد رہے گا۔ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی لہولہان تصاویر پر مشتمل یادگاری ڈاک ٹکٹس جاری کر کے دراصل عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں تکمیلِ پاکستان کی جنگ لڑنے والوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے جو ہمارے کشمیری بہن بھائیوں کا حق اور پاکستان کا فرضِ اولین ہے۔ ضرورت اس اَمر کی ہے کہ ٹکٹوں کے اجراء جیسے دیگر اقدامات کے ذریعے بھی عالمی ضمیر کو مسلسل جھنجھوڑنے کی کوششیں جاری رکھی جائیں۔