ریاست کو اصل چیلنج بین المذاہب نہیں ،بین المسالک ہم آہنگی میں درپیش ہے
اسلام آباد (خبر نگار)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ ریاست کو اصل چیلنج بین المذاہب نہیں بین المسالک ہم آہنگی میں درپیش ہے ،فرقہ وارانہ انتشار کے پیچھے عزائم دینی نہیں سیاسی ہیں یہ استعمار کا ایجنڈا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پر ادارہ امن و تعلیم کے زیر اہتمام ایک روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا عنوان تھا ــ’’بین المسالک ارتباط ،وقت کی اہم ضرورت ‘‘۔تقریب میں پاکستان بھر سے مختلف مسالک سے وابستہ جید علمائے کرام نے شرکت کی جن میں وفاق المدارس السلفیہ کے سیکرٹری جنرل مولانا یٰسین ظفر، علامہ سید عقیم انجم ، علامہ مفتی محمد زبیر ، علامہ علی کرار نقوی ،علامہ عابد حسین شاکری ،مولانا امین شہیدی ، مولاناعارف حسین واحدی ، ڈاکٹر ثاقب اکبر ،قاضی عبد القدیر خاموش ،مولانا طیب قریشی ،عبد الخالق فریدی ،ضیا ء الحق نقشبندی ، مجتبیٰ محمد راٹھور اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کے علاوہ دیگر شامل تھے ۔ڈاکٹر نو رالحق قادری نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ اس بار محرم الحرام امن سے گزرا جس کا کریڈٹ امن و امان سے وابستہ اداروں کے ساتھ علمائے کرام کو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کی صف اول کی قیادت کے مابین بین المسالک ہم آہنگی بدرجہ اتم موجود ہے اصل مسئلہ نچلی سطح پر ہے جہاں انتشار اور افتراق موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک بار میں نے ایران کے نامور عالم دین آیت اللہ تسخیری سے دریافت کیا کہ جو لوگ امہات المومنین اور صحابہ کے بارے میں نازیبا بات کرتے ہیں ان کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں جس پر آیت اللہ تسخیری نے کہا کہ یہ استعمار کے ایجنٹ ہیں ۔ڈاکٹر نو رالحق قادری نے کہا کہ حکومت علماء و مشائخ کونسل کو متحرک کر رہی ہے یہ لوگ تما م شہروں میں جا کر ایک دوسرے کے مدارس اور اداروں کا دورہ کریں گے تاکہ ایک دوسرے کو قریب لایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا اب تبدیلی آ چکی ہے کبھی لوگ نفرت کی بات کرنے والوں کو پسند کرتے تھے آج باہم جوڑنے والوں کو پسند کیا جاتا ہے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ نفرت ایک معیشت کا روپ دھار چکی ہے جسے امن کی معیشت میں تبدیل کرنے کے لئے ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہو گا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ امن وتعلیم کے ڈائریکٹر مجتبیٰ محمد راٹھور نے کہا کہ 2016ء سے ادارے کے زیر اہتمام تمام مسالک پر مشتمل ’’وکلائے امن ‘‘ کمیونٹی کی سطح پر متحرک ہیں اور یہ پاکستا ن میں بین المسالک ہم آہنگی کے سفیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ تقریب میں بین المسالک ہم آہنگی کے لئے نمایاں خدمات پر علمائے کرام کو ایوارڈ ز بھی دیئے گئے ۔