تجارتی خسارہ میں 39 فیصد اضافہ‘ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا: ادارہ شماریات

لاہور(کامرس رپورٹر)برآمدات میں مسلسل کمی اور درآمدات میں اضافے سے پاکستان کا تجارتی خسارہ 39 فیصد اضافے سے بلندترین سطح پر پہنچ گیا برآمدات سے جتنے ڈالر حاصل ہوئے اس سے 155 فیصد زیادہ درآمدات پر خرچ ہو گئے۔رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کو اشیا کی بیرونی تجارت میں 23 ارب 38 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا۔گزشتہ سال اس عرصے کے تجارتی خسارے کا حجم 16 ارب 84 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا۔ جولائی سے مارچ کے دوران 15 ارب 12 کروڑ ڈالر کی اشیا بیرون ملک برآمد کی گئیں جو گزشتہ سال سے 3 فیصد کم ہیںجبکہ اس دوران پیٹرولیم مصنوعات اور دوسری اشیا کی درآمد پر پہلے سے 18.6 فیصد زیادہ 38 ارب 50 کروڑ 40 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق مارچ کے دوران برآمدات میں 3.6 فیصد اضافہ ہونے کے باوجود مارچ کے تجارتی خسارے کا حجم پہلے سے 77 فیصد زیادہ رہا۔ مارچ میں برآمدات کا حجم 1 ارب 80 کروڑ ڈالر رہا تاہم عالمی مارکیٹ میں خام تیل مہنگا ہونے سے درآمدات پر پہلے سے 41 فیصد زیادہ 5 ارب 90 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے آٹھ ماہ کے دوران پاکستان کو سروسز کی بیرونی تجارت میں بھی 1 ارب 98 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا تجارتی خسارہ ہوا۔آئی این پی کے مطابق پاکستان کا تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔