ہائیکورٹ نے سرکاری، مشنری، پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں کا تحریری موازنہ طلب کرلیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ کے فل بنچ نے محکمہ تعلیم سے سرکاری، مشنری اور پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں کا تحریری موازنہ طلب کرلیا۔ پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں میں اضافے کے معاملے پر فل بنچ روزانہ سماعت کیا کریگا۔ پرائیویٹ سکولوں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت کی طرف سے فیسوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے اور انہیں ریگولیٹ کرنے کیلئے جاری آرڈیننس غیرآئینی ہے۔ آئین کے مطابق ہر شہری کو کاروبار کرنے کی آزادی ہے۔ موجودہ حالات میں پرائیویٹ سکولز اخراجات کے مطابق فیسوں میں مناسب اضافہ کرتے ہیں۔ دانش سکول سسٹم کے تحت بھی ہر بچے پر 40 ہزار روپے ماہانہ خرچ آتا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پرائیویٹ سکولوں کی فیسیں مناسب ہیں۔ حکومت ایچی سن کالج سمیت اچھے سرکاری سکولوں کی فیسوں پر تو کوئی بات نہیں کرتی لیکن پرائیویٹ سکولوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہوئی ہے۔ فل بنچ نے کہا کہ یہ اہم نوعیت کا کیس ہے، اس پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائیگی۔