ساہیوال، ٹوبہ: قتل کے 3 مجرموں کو پھانسی، لاہور میں ایک کو آج ہوگی
لاہور (سٹاف رپورٹر+ نامہ نگاران) 12 سال قبل ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو قتل کرنیوالے قیدی ادریس کو آج کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دی جائیگی۔ پھانسی کے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے۔ دریں اثنا سنٹرل جیل ساہیوال میں قتل کے دو مجرموں اور ٹوبہ میں ایک مجرم کو پھانسی دیدی گئی جبکہ ایک کی پر عملدرآمد روک دیا گیا۔ تفصیل کے مطابق گذشتہ صبح سنٹرل جیل ساہیوال میں سزائے موت کے قیدیوں فیض عرف فیضو اور محمد رمضان کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ ضلع اوکاڑہ کے رہائشی فیض عرف فیضو نے 12مئی 1992ء کو فائرنگ کرکے ناصر محمود کے والد برکت علی کو قتل کیا تھاجبکہ مجرم محمد رمضان عرف آصف علی نے 2004ء میں جائیداد کے تنازعہ پرکوٹ امیر شاہ اوکاڑہ میں اپنے گھر کی تین خواتین منزہ، صغراں اور رشیداں بی بی کو قتل کیا تھا ۔ سزائے موت کے تیسرے قیدی غلام مصطفی کی سزا پر عملدرآمد سے 10 منٹ قبل مدعی مقدمہ نے سول جج زاہد فرید کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا اور صلح کے باعث پھانسی روکدی گئی۔ ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں قتل کے مجرم ممتاز علی کو پھانسی دیدی گئی، مجرم ممتاز علی کا تعلق ضلع بھکر سے تھا ۔ ممتاز علی نے 24 سال قبل ٹوبہ کے نواحی گائوں چک نمبر 264گ ب کے رہائشی نور محمد کھیڑا کو اسکی بیوی شریفاں بی بی سے مل کر چھریوں کے پے در پے وار کرکے قتل کردیا تھا۔