سکیورٹی خدشات: پشاور کینٹ میں بیشتر تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے

سکیورٹی خدشات: پشاور کینٹ میں بیشتر تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے

پشاور(بیورورپورٹ)صوبائی دارلحکومت میں بیشتر تعلیمی اداروں کو سکیورٹی خدشات کی بناءپر بند کردیا گیا ہے ،کینٹ سرکل میں سرکاری تعلیمی اداروں پر حملوں کی اطلاعات کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے کینٹ سرکل میں تعلیمی اداروں کو سکیورٹی خدشات کی بناءپر بند کرنے کے احکامات جاری کئے۔ گزشتہ روز کینٹ سرکل میں کچھ تعلیمی ادارے کھلے اور بیشتر بند رہے۔ انتظامیہ نے کینٹ میں کھلے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کےلئے انہیں اطلاع کردی تو یہ اطلاع افواہ کی شکل میں پورے شہر میں پھیل گئی بیشتر تعلیمی اداروں میں یہ افواہیں اس طرح سے پھیل گئی کہ انکے تعلیمی ادارے پر دہشت گرد حملہ کرنے والے ہیں جس کے باعث طلباءو طالبات میں بھگدڑ مچ گئی جوچیخیں مار کر سکولوں سے باہر نکلتے رہے۔ اس موقع پر بچوں کے والدین میں بھی بے چینی پھیل گئی وہ خوف کی حالت میں بچوں کو سکولوں سے لینے تعلیمی اداروں پہنچ گئے۔ دوسری جانب شہر بھر کی سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ حساس مقامات پر سکیورٹی فورسز اور پولیس کے مسلح دستوں کو تعینات کردیا گیا ہے۔ ضلع ناظم پشاور نے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے سکولوں کو بند کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی کہ سکیورٹی خدشات کے باعث صرف کینٹ میں واقع تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کی ہدایت کی گئی دیگرسکولوں کو کیسے بند کرایا گیا۔ ذرائع کے مطابق کینٹ سرکل میں کچھ تعلیمی اداروں کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئی تھی۔ دوسری جانب ایس ایس پی آپریشن پشاور عباس مجید مروت نے کہا ہے کہ پشاور میں سکولوں کو کسی قسم کی دھمکی نہیں ملی بلکہ سکیورٹی انتظامات کا سروے کرنے کےلئے انتظامیہ کے کہنے پر سکولوں کو بند کیا گیا تھا۔ تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے ایس ایس پی آپریشن نے نوائے وقت کو بتایا کہ تعلیمی اداروں کی سروے کے دوران 177 سکولوں کو سرچ کیا گیا جس کے بعد حکومت کو سکیورٹی کے انتظامات مزید بہتر بنانے کےلئے سفارشات ارسال کی گئیں۔ایس پی کینٹ کے مطابق صدر کے علاقہ غربی سائیڈ پر 8سکولوں کی سکیورٹی کا جائزہ لیا گیا ۔
تعلیمی ادارے