گزشتہ سال تعلیمی گراف نیچے آیا، فنڈز کو غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کیا جارہا ہے: میاں محمود الرشید

گزشتہ سال تعلیمی گراف نیچے آیا، فنڈز کو غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کیا جارہا ہے: میاں محمود الرشید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے صحت کے بعد صوبے میں تعلیم پر وائٹ پیپر جاری کر دیا اور کہا ہے کہ پنجاب میں حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث 2015میں تعلیمی گراف نیچے آگیا، تعلیمی فنڈز کو غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کیا جار ہا ہے ،اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب میں اس وقت 57998 سرکاری سکول ہیں، جن میں سے 15000گھوسٹ سکول ہیں،6220سکولوں میں پینے کا صاف پانی نہیں،4000ایسے سکول ہیں جو صرف ایک کمرے پر مشتمل ہیں،8060سکولوں کی چاردیواری نہیں۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ تعلیمی فنڈز کو اورنج ٹرین منصوبے پر لگانے کیلئے دانستہ طور پر تعلیمی فنڈز کو سرنڈر کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میںایک کروڑ20لاکھ بچے out of school ہیں ۔حکومت کی عدم توجہی کے باعث پنجاب میں مجموعی طور پر تعلیمی گراف3.38فیضد نیچے آیا جبکہ کے پی کے میں تعلیمی گراف13.15فیصد اوپر گیا۔ سکولوں میں بنیادی سہولتوں ( missing facilities) مثلاً چار دیواری،فرنیچر،پانی، لیٹرینوں کیلئے اڑھائی ارب جاری کئے گئے لیکن دسمبر2015تک6تا7فیصد رقم خرچ کی گئی۔