پنجاب کی مختلف جیلوں میں 11 مجرموں کو پھانسی، 3 کی روکدی گئی
لاہور/ فیصل آباد/ اٹک/ قصور/ سرگودھا/ بہاولپور/ چکوال (اپنے نامہ نگار سے+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران+ آئی این پی) لاہور، فیصل آباد، اٹک، قصور، بہاولپور اور راولپنڈی کی جیلوں میں سزائے موت کے 11 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل لاہور میں مجرم خلیل نے 2001ء میں نواں کوٹ میں پرویز نامی شخص کو قتل کردیا تھا جبکہ مجرم ندیم نے شاد باغ میں جھگڑے پر ایک شخص کو قتل کردیا تھا۔ سینٹرل جیل فیصل آباد میں مجرم سعید اور اکرم کو تختہ دار پر لٹکایا گیا مجرم سعید نے 2003ء میں ایک شخص کو قتل کر دیا تھا جب کہ مجرم اکرم نے ایک شخص کو قتل کر دیا تھا۔اٹک ڈسٹرکٹ جیل میں 3 مجرموں کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔ مجرم علیق شاہ نے 2001ء میں صوابی میں دو افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جب کہ امجد علی نے 2002ء میں فتح جنگ میں رشتے کے تنازعے پر چچا اور چچی کو قتل کردیا تھا۔ بشیر نے 1998ء میں رنجش پر دوست کو قتل کردیا تھا۔ڈسٹرکٹ جیل قصور میں مجرم خلیل کو پھانسی دی گئی۔ چونیاں کے رہائشی مجرم خلیل نے 2002ء میں لاہور میں ہیڈماسٹر جاوید اقبال کو پیٹرول چھڑک کر زندہ جلا دیا تھا۔ سرگودھا ڈسٹرکٹ جیل میں تختہ دار پر لٹکائے جانے والے مجرم فاروق نے 2003ء میں دشمنی پر محلہ دار احسان اللہ کو قتل کر دیا تھا۔ بہاولپور کی نیو سینٹرل جیل میں پھانسی پانے والے بہاولنگر کے رہائشی مجرم مصطفیٰ نے اپنی بیوی سمیت 6 سسرالیوں کو قتل کر دیا تھا۔ ملتان، بہاولپور اور فیصل آباد میں قتل کے تین مجرموں کی پھانسیوں پر لواحقین سے صلح ہونے پر عملدرآمد روک دیا گیا۔ چکوال کے گائوں چھمبی کا رہائشی اور اپنے خاندان کے چھ افراد کے قاتل کو منگل کی صبع اڈیالہ جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔23ستمبر 2002کو راولپنڈی میں حاجی نواز نے خاندانی تنازعہ میں مشتعل ہوکر اپنے دو بیٹوں ، دو بیٹیوں ، بیوی اور داماد کو نشہ آور شے پلانے کے بعد رات کو سوتے ہوئے قتل کر دیا تھا۔ 13سال بعد حاجی نواز کو منگل کی صبح اڈیالہ جیل میں پھانسی چڑھا دیا گیا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطاق ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں ہم زلف کو قتل کرنے والے مجرم پرویز احمد عرف امجد پرویز کو آج 21 اکتوبر کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائے گا۔ مجرم پرویز نے 2نومبر 2001کو تھانہ کوتوالی کے علاقہ میں واقع ریلوے کواٹرز میں اپنے ہم زلف عابد عرف پپو کو قتل کیا تھا۔ لاہور کی سیشن عدالت نے مقتول کے لواحقین کی طرف سے راضی نامہ پیش کرنے پر مجرم ذوالفقار کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد روکنے کا حکم دے دیا، مجرم کو آج کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دی جانا تھی گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہدہ سعید نے درخواست کی سماعت کی، مجرم ذوالفقار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی مقتول طارق کے لواحقین سے صلح ہو گئی ہے۔ وکیل نے عدالت میں صلح نامہ کی نقل جمع کرائی، عدالت نے دلائل سننے کے بعد پھانسی پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیتے ہوئے مقتول کے لواحقین کو بیان دینے کیلئے طلب کرلیا ہے۔