کراچی: مزید72 افراد جاں بحق، اپوزیشن کے لاہور سمیت کئی شہروں میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے
کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں)کراچی میں گرمی اور لو لگنے سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہا اور گزشتہ روز گرمی کے باعث مزید 72 افراد جاں بحق ہو گئے۔ تین سو سے زائد مریض اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ جناح ہسپتال میں جمعہ کو مزید 9 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ ہیٹ سٹروک سے متاثرہ درجنوں افراد اب بھی زیر علاج ہیں جبکہ ایدھی قبرستان میں چار سو لاوارث نعشوں کو بھی دفنا دیا گیا۔ لانڈھی جیل میں گذشتہ رات سے بجلی بندش کے باعث دو قیدی ہلاک ہو گئے جبکہ11بیہوش ہوگئے۔ عباسی شہید ہسپتال میں 215 سے زائد اور سول ہسپتال میں 100 سے زائد افراد دم توڑ چکے ہیں۔ دوسری جانب فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ ایدھی قبرستان میں 2 دنوں میں چار سو لاوارث نعشوں کو دفنایا جاچکا ہے جن میں سے دو سو افراد ہیٹ سٹروک کا شکار ہوئے تھے۔ لانڈھی جیل میں گزشتہ رات سے بجلی کی بندش کے باعث پانی کی فراہمی معطل ہونے سے دو قیدی ہلاک‘ کئی کی حالت بھی غیر ہو گئی ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ لانڈھی جیل میں گزشتہ رات 2 بجے سے بجلی بند ہونے کے باعث کئی قیدیوں کی حالت غیر ہو گئی ہے جبکہ بجلی نہ ہونے کے باعث پانی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو شکایت کے باوجود بجلی بحال نہیں ہو سکی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف نے کراچی میں گرمی سے ہونیوالی ہلاکتوں اور لوڈشیڈنگ کے معاملے پر کمشن بنا دیا ہے، وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ اور وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے جناح ہسپتال کراچی میں گرمی سے متاثرین کی عیادت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وزیراعظم نے گرمی سے ہونیوالی ہلاکتوں اور لوڈشیڈنگ کے معاملے پر کمشن تشکیل دیدیا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم بھی اس معاملے کی تحقیقات کیلئے آئے ہیں کہ اتنی اموات کیسے ہوگئیں؟ اس معاملے پر وزیراعظم کو مکمل رپورٹ پیش کرینگے۔ عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی غفلت سے وفاقی وزراء اور وزیراعظم نے منہ نہیں موڑا ، تحقیقات مکمل کرکے وزیراعظم کو آگاہ کرینگے۔ وزیراعظم نے مجھے اور سائرہ افضل کو تحقیقات کیلئے کراچی بھیجا ہے، کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ علاوہ ازیں گرمی سے اموات پر تحریک انصاف نے سندھ حکومت کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق گرمی کی لہر سے ایک ہزار سے زائد اموات کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے حکم پر عمران اسماعیل آج سول لائن تھانے میں ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ کے الیکٹرک کیخلاف بھی مقدمہ درج کرایا جائے گا۔آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف پرسوں پیر کو ایک روزہ دورے پر کراچی جائیں گے۔ اپنے دورہ کے دوران وزیر اعظم وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ وزیراعظم کو ان کے دورے کے دوران کراچی میں ہیٹ سٹروک سے ہونیوالی ہلاکتوں کی وجوہات پر بھی بریفنگ دی جائیگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی طرف سے کابینہ کے ارکان کے دورہ کراچی کے بعد انہیں رپورٹ دی گئی جس پر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ وہ پیر کے روز کراچی کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اس حوالے سے ایک اجلاس بھی متوقع ہے جس میں متعلقہ حکام انہیں کراچی میں ہونے والی ہلاکتوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سمیت دیگر معاملات پر بریفنگ دیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف سے فوجی حکام کی ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) اپوزیشن جماعتوں کے زیراہتمام لاہور سمیت کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا، مظاہرے کئے گئے، دھرنے دئیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی گئی جبکہ کئی شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کاروبار شدید متاثر ہوا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کی کال پر اپوزیشن جماعتوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف اور کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں پر کراچی کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے گزشتہ روز لاہور سمیت کئی شہروں میں یوم سیاہ منایا اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی، عوامی تحریک، (ق) لیگ، مجلس وحدت المسلمین نے ایوان اقبال سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کیا۔ قیادت پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو، سید احمد محمود، ثمینہ گھرکی، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، میاں مقصود احمد، تحریک انصاف کے صوبائی آرگنائزر چودھری محمد سرور، شفقت محمود، میاں محمود الرشید، عبدالعلیم خان، اعجاز چودھری، (ق) لیگ کے جنرل سیکرٹری چودھری ظہیر الدین، عوامی تحریک کے صدر رحیق عباسی، مجلس وحدت المسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اسد عباس کررہے تھے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعروں پر مشتمل بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جبکہ ریلی کے شرکاء بجلی دو بجلی دو، گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو سمیت حکمرانوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ کارکنوں کی کثیر تعداد نے پریس کلب کے باہر دھرنا بھی دیا۔ میاں منظور وٹو نے کہا کہ حکومت بجلی کے بحران کا خاتمہ کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، وعدوں اور ایم او یوز سے قوم کو مزید بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ انہوں نے حکمرانوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ حکمران اور حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، حکمرانوں کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔ چودھری محمد سرور نے کہا کہ انتخابی مہم میں اندھیرے دور کرنے کی طفل تسلیاں دینے والے لیڈر بطور حکمران مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ ان کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ کراچی میں موت ناچ رہی ہے۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت قوم پر عذاب کی شکل اختیار کرچکی ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف کے برسر اقتدار آنے ہی سے بجلی کے بحران کا خاتمہ ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکمران اپنے تمام تر وعدوں کے باوجود لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گرمی سے ہلاکتوں کے ذمہ دار نااہل حکمران ہیں۔ چودھری ظہیر الدین نے کہا کہ حکمران بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے میں ناکام ہیں جبکہ پنجاب میں ڈاکے،ناکے اور فاقے عوام کا مقدر بن چکے ہیں۔ علامہ اسد عباس نے کہا کہ بہت جلد اپوزیشن جماعتوں کی جدوجہد سے حکمرانوں کا بوریا بستر گول ہوجائے گا۔ احتجاجی مظاہرے میں قائدین اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے ہونے والی 1300اموات کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دیتے ہوئے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا کہ حکمرانوں کے ملک دشمن اقدامات کے خلاف قوم ایک ہو گئی۔ آج 26 جون سے حکمرانوں کی الٹی گنتی شروع ہو گئی۔ شہباز شریف اپنا نیا نام رکھنے کیلئے ڈبہ رکھ دیں۔ اپوزیشن لیڈر محمود الرشیدنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شریف برادران بتائیں 6مہینے میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے والا وعدہ کہاں گیا۔ انہوں نے خواجہ آصف اور عابد شیرعلی پر بھی شدید تنقید کی۔ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماء لیاقت بلوچ نے کہا کہ میٹرو بس تو چلی مگر بجلی چلی گئی۔ عوامی تحریک کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ایک عوامی ایشو پر تمام جماعتوں کو اکٹھا کیا۔چودھری سرور نے کہا کہ حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے عوام کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں، عوام کو اپنے حقوق کیلئے یک جان ہونا ہو گا۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ کراچی میں بجلی اور پانی نہ ہونے کی وجہ سے اموات ہو رہی ہیں، وزیر پانی بجلی میں شرم و حیا ہے تو استعفیٰ دے دیں۔ میاں منظور وٹو نے کہا کہ خادم اعلیٰ کی ناک کے نیچے ماڈل ٹائون میں 14شہریوں کو شہید کر دیا گیا اور وزیر اعلیٰ کہتے رہے مجھے علم نہیں ایسے لا علم وزیر اعلیٰ کو کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔ شریف برادران کی گورننس پوری طرح ایکسپوز ہو گئی۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ میں ناکامی پرشہباز شریف نیا نام رکھنے کیلئے ڈبہ رکھ دیں۔ چودھری ظہر الدین نے کہا کہ آج بجلی کے ستائے اور حکمرانوں کے ظلم کا شکار عوام حکومت کے خلاف سڑکوں پر آ گئے ہیں، اب یہ حکمران دنوں کے مہمان ہیں جبکہ (ق) لیگ کے صدر شجاعت حسین اور سینئر مرکزی رہنما پرویزالٰہی کی ہدایت پر رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے احتجاج میں شرکت کی۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ وہ سندھ حکومت کیخلاف مقدمہ درج کرائینگے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق اپوزیشن کی اپیل پر نارنگ منڈی میں نماز جمعہ کے بعد شہریوں نے تحریک انصاف کے رہنما سردار ضرار احمد مان کی قیادت میں واپڈا کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور کہا کہ نارنگ منڈی میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے حکمران انسانی جانوںسے کھیل رہے ہیںاورعوام سے کھلا مذاق کیا جارہا ہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور بیری والا چوک میں حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی مظاہرین کی قیادت رائے شاہجہاں خاں بھٹی نے کی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے چھ ماہ میںلوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کا دعویٰ کرنے والی حکومت دو سالوں میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو نہ پاسکی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق لو ڈ شیڈنگ کے خلاف حافظ آباد میں پیپلز پارٹی کی جانب سے فوارہ چوک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا جس کی قیادت ملک شوکت حیات اعوان، محمد ارشد مہند، الحاج زاہد فاروق، صفدر کھرل نے کی۔ شرکاء نے بینر ز اور پلے کار ڈ اٹھا رکھے تھے اور وہ لود شیڈنگ اور مہنگائی کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے۔شرکاء ریلی کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری بجلی کا بحران حکومت کی غلط پالیسیوں اور لا پرواہی کا نتیجہ ہے۔لود شیڈنگ کے باعث کراچی میں ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار حکومت ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے مرکزی چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر یوم سیاہ منایا گیا اور جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں علماء کرام نے مذمتی قراردار منظور کرائی گئیں، اور مساجد کے باہر مظاہرے کئے گئے۔ رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرمی اور لوڈشیڈنگ سے ایک ہزار سے زائد افراد کی ہلاکتیں لمحہ فکریہ ہیں۔ حکمران طفل تسلیوں کے بجائے غریب عوام کو یقینی ریلیف فراہم کریں۔ شیخوپورہ سے نامہ نگارخصوصی کے مطابق مرکزی انجمن تاجران ضلع شیخوپورہ، تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں نے نماز جمعہ کے بعد پریس کلب کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ جس کی قیادت ملک محمد اسلم بلوچ، کنورعمران سعید، چودھری شاہنواز سرائ، آصف خان، اظہر محمود ورک نے کی۔ شرکاء ریلی نے وفاقی وزیر بجلی وپانی خواجہ آصف کے پتلے بھی نذر آتش کئے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بدترین لوڈشیڈنگ نے سینکڑوں لوگوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا ہے وفاقی حکومت کے لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے تمام دعوے اور وعدے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے ہیں۔ کراچی میں ہلاکتوں پر وزیراعظم فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کراچی میں لوڈشیڈنگ اور گرمی سے ہلاکتوں کے خلاف پی ٹی آئی نے للیانی اڈہ قصور میں احتجاج کیا اورحکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ندیم ہارون خاں نے کہا کہ نواز شریف نے نااہل وزراء کا ٹولہ پال رکھا ہے۔ مظفر حسن شاہ کاظمی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت عوام کے ساتھ بجلی کے بحران پر قابو پانے کا وعدہ پورا نہ کرسکی۔ علاوہ ازیں بورے والہ، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، کمالیہ، گجرات اور دیگرشہروں میں بھی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ دوسری طرف این ٹی ڈی سی ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب سولہ ہزار آٹھ سو میگاواٹ اور پیداوار تیرہ ہزار میگاواٹ ہوگئی ہے، بجلی کا شارٹ فال کم ہوکر تین ہزار آٹھ سو میگاواٹ ہوگیا، لیکن غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ میں کوئی کمی نہیں آئی۔علاوہ ازیں کراچی میں گرمی سے جاں بحق ہونے والوں کیلئے عالمی جماعت اہلسنّت کے زیر اہتمام ملک بھر میں یوم دعا منایا گیا۔ جمعہ کے اجتماعات میں شہداء کیلئے مساجد میں خصوصی دعائے مغفرت کی گئی جبکہ کراچی میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر مذمتی قرارداتیں منظور کی گئیں اور کئی شہروں میں احتجاج کیا گیا۔ مفتی پیر سید مصطفی اشرف رضوی، شاہد حسین گردیزی اور دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پر جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں گرمی سے جاں بحق ہونے والوں پر سیاست چمکائی جارہی ہے جو قابل مذمت ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر کراچی کی صورتحال پر ملک بھر میں ’’یوم دعا ‘‘منایاگیا۔ پاکستان علماء کونسل کی ذیلی تنظیم وفاق المساجد پاکستان کے تحت ملک بھر کی مساجد میں خصوصی دعائیں کی گئیں۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد، آزادکشمیر، سکھر، حیدر آباد، پشاور، کوئٹہ، ملتان، فیصل آباد، بہاولنگر، گجرات سمیت کئی شہروں میں جمعہ کے بعد نماز استسقاء ادا کی گئی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو جہالت، ظلم اور نفاق کیخلاف جدوجہد کرنی ہو گی۔