مانا نوالہ: پیر کے کہنے پر امام مسجد کو مار ڈالا: لاہور، نوجوان اغوا کے بعد قتل
لاہور+ مانانوالہ (نامہ نگاران) لاہور کے علاقہ ہئیر میں نامعلوم افراد نے 28سالہ نوجوان کو اغوا کے بعد فائرنگ کا نشانہ بنا کرموت کے گھاٹ اتار دیا اور نعش گندے نالے کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے جبکہ مانانوالہ میں نوجوان رکشہ ڈرائیور نے پیر کے کہنے پر ساتھیوں کے ہمراہ مسجد میں اندھا دھند فائرنگ کر کے حافظ قرآن امام مسجد کو موت کے گھاٹ اٹار دیا۔ تفصیلات کے مطابق ہیئر کے علاقے میں گندے نالے کے قریب نامعلوم شخص کی خون آلودہ نعش دیکھ کر راہگیروں نے پولیس کو اطلاع کی۔ مقتول نے سفید رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی، جس کے سر اور جسم پر گولیوں کے نشان تھے۔ پولیس نے مقتول کی شناخت کیلئے ارد گرد کی مساجد میں اعلان کرائے لیکن اس کی شناخت نہیں ہو سکی۔ نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفتیشی افسر کے مطابق شبہ ہے کہ نوجوان کو کسی پرانی دشمنی کی بناء پر ملزمان نے اغواء کے بعد فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور نعش یہاں پھینک کر فرار ہو گئے۔ علاوہ ازیں مانانوالہ کے نواحی گائوں واڑہ امام دین غربی میں واقع مسجد کا امام قاری عبدالقدیر مغرب کی اذان دینے کے بعد صفیں سیدھی کر رہا تھا کہ قریبی گائوں چوڑھی ڈھل کا رہائشی نوجوان عبدالغفور اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ موٹر سائیکل پر آیا اور آتے ہی قاری عبدالقدیر پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے باعث وہ شدید زخمی ہو گیا، اسے ہسپتال لیجایا جا رہا تھا کہ راستے میں ہی زندگی کی بازی ہار گیا۔ وجہ عناد یہ بیان کی گئی ہے کہ ملزمان کی چند روز قبل قاری عبدالقدیر سے کسی دینی مسئلے پر توتکرار ہوئی تھی۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دئیے ہیں۔ مقتول کی 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ میت اس کے آبائی گائوں جہانگیر پورہ نزد شیخوپورہ پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔ نوبیاہتا دلہن کو بیہوشی کے دورے پڑتے رہے۔