سستے حج کیلئے ہائیکورٹ کا کم نیلامی والے 30 اہل ٹور آپریٹرز کے نام ویب پر جاری کرنے کا حکم

لاہور(وقائع نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطاءبندیال نے سستا حج کروانے کی درخواست پر نیلامی کے ذریعے ٹاپ کمپنیوں میں سے 47 ٹور آپریٹرز کو 50 حجاج کا کوٹا الاٹ کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے وزارت مذہبی امور کو نیلامی دینے والے 30 اہل ٹور آپریٹرز کے نام ویب سائٹ پر جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔فاضل چیف جسٹس نے وزارتِ مذہبی امور کی طرف سے نیلامی کے ذریعے کوٹہ الاٹ کرنے کے عمل کو سراہا۔ عدالت نے تمام افسران کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا نیک عمل ہے جس سے دنیا و آخرت میں ثواب ملنا ہے اِس دفعہ سستا حج پاکستانی غریب عوام کے لیے رمضان المبارک کا تحفہ ہے۔ 152 اہل ٹور آپریٹرز میں سے 110ٹور آپریٹرز نے نیلامی میں حصہ لیا اُس میں سب سے کم کوٹہ 1,49,000/- کا سربن ٹریولز نے دیا جبکہ 7ٹور آپریٹرز نے 2 لاکھ سے کم اور 38ٹوور آپریٹرز نے اڑھائی لاکھ سے کم حج کروانے کے لیے خود کو پیش کیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عبدالحئی گیلانی نے عدالت کوبتایا کہ 1,49,000/- میں حج نہیں ہو سکتا جبکہ 1,90,000/- میں بھی حج ممکن نہیں۔ چیف جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی فرد حج کروانا چاہتا ہے اور وہ منافع نہیں کمانا چاہتا مطلب وہ خدا کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتا ہے تو اُسے موقع ملنا چاہیے۔درخواست گزاروں کے وکیل محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں غلط بیانی کر رہے ہیں آج متفرق درخواست کے ذریعے ریکارڈ میں لگا دیا ہے کہ شاہین ائیر 87,500 میں 40 دنوں کے لیے جدہ میں لیجائے گی اِسی طرح ناس ائیر 75,000/- روپے میں حجاج کو سعودی عرب لیجانے کے لیے تیار ہے۔نئےٹور آپریٹرز 1,90,000/- میں حج کروانے کے لیے تیار ہیں 4 کروڑ روپے کی گارنٹی پڑی ہے اور 12,50,000/- کا پے آرڈر بھی موجود ہے یہ لوگ ثواب کمانا چاہتے ہیں اگر کوئی کمی رہی تو یہ رقم ضبط ہو جائیگی۔ وزارتِ مذہبی امور میں نااہل لوگ بیٹھے ہیں۔ سرکاری حج کوٹہ میں کرپشن ہے ایمانداری سے اگر حج کروایا جائے تو حج اتنا سستا ہو جائیگا کہ عام آدمی کی پہنچ میں ہوگالیکن پاکستان میں حج ایک کاروبار بن چکا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دیئے کہ سبز کیٹگری سے نئےٹور آپریٹرز ڈیڑھ لاکھ روپے حج سستا کروا رہے ہیں یہ وزارتِ مذہبی امور کا بہت بڑا کام ہے عدالت اِسے قد ر کی نگاہ سے دیکھتی ہے تمام کام شفافیت سے ہوا اور ہر ایک کو اِس میں حصہ لینے کا موقع ملا عدالت چاہتی ہے کہ حج عام آدمی کو پہنچ میں ہو پاکستان میں حج ایک خواب نہ رہ جائے۔درخواست گذارنے عدالت کوبتایا کہ پاکستان مین 80% غریب لوگ ہیں ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایا کہ اِن نئےٹور آپریٹرز میں سے کچھ لوگlack Listed b اور ڈیفالٹر ہیں اِس لیے تمام لوگوں کے نام ویب سائٹ پر ڈال دیئے جائیں اگر کسی کو اعتراض ہے تو وہ اعتراض داخل کردے۔ کوٹہ الاٹ کر دیا جائے جو نا اہل ہو گا اُس سے کوٹہ واپس لیا جائے اور بعد کےٹور آپریٹرز کو کوٹا دے دیا جائے۔یہ سارا مرحلہ پرانےٹور آپریٹرز رکوانا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس نے تفصیلی بحث سننے کے بعد کیس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے وزارتِ مذہبی امور کو کم نیلامی دینے والے 30 اہلٹور آپریٹرزکے نام ویب سائٹ پر لگانے کا حکم دیا اور ا،س پر اعتراجات داخل کرنے کے لیے 15 جولائی تک مہلت دی۔ فاضل عدالت نے حکم دیا کہ16 جولائی کو وزارتِ مذہبی امور کوٹہ تقسیم کرکے عدالت میں 17 جولائی کو رپورٹ داخل کرے تاکہ حج عام آدمی کی پہنچ میں ہو سکے۔