جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس ضرور ہو گی اور اے پی سی کا ایجنڈا صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف طے کریں گے، 6مہینے حکومت کے لیے بہت زیادہ ہیں، حکومتی کارکردگی ایسی نہیں کہ قوم اس کو مزید برداشت کر سکے، اپوزیشن کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس حکومت کو چلنے نہ دے۔نجی ٹی وی کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 6مہینے تو پی ٹی آئی حکومت کے لیے بہت زیادہ ہیں، حکومتی کارکردگی ایسی نہیں کہ قوم اس کو مزید برداشت کر سکے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس حکومت کو چلنے نہ دے۔مولانا فضل الرحمان نے دعوی کیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت 3 مہینے کے اندر ہی ختم ہو جائے گی۔پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی قومی اسمبلی میں تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی آج پہلی تقریر تھی، ان کا انداز مثبت تھا۔قبل ازیں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی (ف) کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اے پی سی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ٹی آو آرز طے کرنے پر مشاورت کی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارٹی اجلاس میں تجویز دی گئی کہ اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماں کا اجلاس بلالیں جس میں ٹی او آرز طے کر لیے جائیں، پارٹی قیادت کی موجودگی میں اے پی سی کانفرنس ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سے پارٹی کی سطح پر رابطہ کر رہے ہیں، پارٹی فیصلے سے متعلق (ن)لیگی قیادت کو آگاہ کر دیا جائے گا، پارلیمان میں شہباز شریف،آصف زرداری اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔ایک صحافی کے سوال پر کہ آپ نے جلد بازی کی یا اپوزیشن کے پاس وقت نہیں؟ مولانا فضل الرحمان نے جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا پیغام دونوں جماعتوں تک پہنچا دیا ہے۔واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے آج 31 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کیا تھا لیکن میاں نوازشریف اور شہبازشریف نے اس میں شرکت سے انکار کردیا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024