کون این آر او مانگ رہا ہے, وزیر اعظم گواہ لے کر آئیں ,حکومت کواسمبلی فلور پر مناظرے کی پیشکش:شہباز شریف
اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمد شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نیے اپنے دوستوں اور حواریوں سے این آر او کر کے اپنے ساتھ بٹھایا ہے، ۔ پاکستان تحریک انصاف کو من مانی نہیں کرنے دیں گے ، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہم ان کے پاس جائیں گے ایسا نہیں ہو گا ہوش کے ناخن لیں خدا نخواستہ پاکستان کسی حادثہ سے دوچار نہ ہو جائے کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا ۔ پرویز مشرف دور کے فراڈ کی پوچھ گچھ بھی مجھ سے ہو رہی ہیں ۔ مجھے ہمیشہ کے لیے نیب کے عقوبت خانے میں بٹھا لیں اور سارے پاکستان کی کرپشن کی تحقیقات مجھ سے کر لیں ۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی اور اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر تحقیقاتی کمیشن بھجوانے کا مطالبہ کیا ۔ کشمیریوں کیساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں ۔ کون این آر او کر رہا ہے ۔ وزیر اعظم گواہ لے کر آئیں اور بتائیں کس کے سامنے این آر او مانگا ہے ۔ اپوزیشن کو کسی این آر او کی ضرورت نہیں ہے نہ ہماری کوئی مجبوری ہے ۔انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ پشاور کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ میٹرو منصوبہ 30 ارب روپے سے 80 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔ توانائی کے منصوبوں پر خیبر پختونخوا میں ایک دھیلا کا کام نہ ہوا ۔ نیب کہاں ہیںَ ایک گھر نہیں چلتا اگر نا انصافی ہو انصاف نہ ہونے پر بیٹے والد سے گلہ شکوے کرتے ہیں ۔ ہم ملک کے مفاد کو سبوتاژ نہیں کرنے دیں گے ۔ پاکستان تحریک انصاف کو من مانی نہیں کرنے دیں گے ۔ ان کے راستے میں آہنی دیوار بنیں گے ۔ ان کے ہاں من پسند افراد کے خلاف ریفرنسز کے حوالے سے این آر او کس نے دیا ۔ وزیر اعظم نے اپنے دوستوں حواریوں کو این آر او دیا ہے ۔ گندے دباو سے ہمیں خوفزدہ نہ کر سکتا ہے ہم نے مشرف کی جیل دیکھی ہے ہر ایک نے برا وقت دیکھا ہے خدا کسی کو برا وقت نہ دکھائے یہ چاہتے ہیں ہم ان کے پاس آئیں ایسا نہ ہوگا فلور پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ پنجاب میں توانائی کے پانچ ہزار میگا واٹ کے منصوبے لگے۔ ایک سو ساٹھ ارب روپے کی بچت کی گئی ۔ پاکستان میں اس کی مثال نہ ملتی۔ تیز ترین طریقے سے یہ منصوبے مکمل ہوئے۔ وزیر اطلاعات اچھی طرح تیار کر لیں مطالعہ کر لیں ہوا میں تیر نہ چلائیں۔ جب تک آزاد پاکستان کے ہائوس میں ہوں مناظرہ کر لیں۔حکومت اپنا حساب کتاب لے آئیں اسی ہائوس میں بات کر لیںاگر میری بات غلط نکلے تو معذرت کرنا کو تیار ہوں ورنہ ان کو معافی مانگنی ہوگی ہم اس نوزائیدہ اسمبلی کو جو کہ دھاندلی کی پیداوار ہے میں ہیں وزیر اعظم دھاندلی کی پیداوار ہے ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہیں کیا واقعی ہم غریب عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں ہر پالیسی کے حوالے سے کام کریں ۔ ہم پارلیمنٹ میں سنجیدہ ہیں سوچیں قومی منصوبوں پر سچائی سے کام کریں یا پھر قوم کا وقت ضائع کریں یا پاکستان میں کسی سیاسی حادثے کا انتظار کریں اگر ہوش کے ناخن نہ لیے خدانخواستہ کسی اور حادثے کا شکار ہو جائیں گے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حقیقت نما لطیفہ سنانا چاہتا ہوں ہفتے کو میرے عقوبت خانے میں نیب سیل میں ایک تفتیشی ٹیم آئی اور پنجاب انٹرٹیمنٹ کمپنی کی فائل تھی مجھے کہا گیا کہ اس کمپنی کے بارے میں سوال کرنا چاہتے ہیں۔مجھے کاغذات دیئے رات کو سیل میں مطالعہ کیا اگلے روز ٹیم آ گئی اور میں نے بتایا کہ انٹرٹیمنٹ کمپنی پرویز الٰہی نے بنائی تھی اس کی چار پانچ گاڑیاں غائب تھیں میرا اس سے کیا تعلق ہے۔مجھے یاد آیا اس سے ڈھائی ملین ڈالر کینیڈا منتقل ہوا ہے کوئی اس کی ضمانت نہ تھی ۔چوہدری شفقت محمود موجود ہیں ہر فن مولا ہیں میرے دوست رہے پی پی پی کے بھی دست رات رہے ان کی سربراہی میں کمیٹی بنائی مگر کچھ نہ ہوا کینیڈا سے پیسہ واپس نہ آیا۔چودہ سال گزر گئے نیب کے بھائیو کو کہا میرے پاس کہاں سے آ گئے نیب کو ڈھائی ملین ڈالر کے فراڈ کا پتہ نہیں تھا اگر پتہ نہ ہے تو میرے پاس کیا لینے آئے۔ یہ کمپنی میں نے تو نہیں بنائی 56 نہیں 156 کمپنیاں ہوں میرے دور میں ایک دھیلے کی کرپشن ہوئی ہو میں ذمہ دار ہوں۔ پرویز مشرف کے دور میں نیب کا گھنائو نا قانون بنا مگر متذکرہ معاملے کی تحقیقات نہ ہوئیں۔نیب پورے پاکستان میں کرپشن کا کھوج لگانے نکلی ہے مگر اس کمپنی کے ڈھائی ملین ڈالر کی فراڈ کا پتہ نہیںبھی ہے تقریباً 40 کروڑ روپے بنتے ہیں َصرف شہباز شریف قابو قبضہ میں آ سکتے مجھے ہیشہ کے لیے بٹھا لیں اور سارے پاکستان کی کرپشن کی تحقیقات مجھ سے کر لیںَ پرویز مشرف دور کے فراڈ کو پوچھ گچھ بھی مجھ سے ہورہی ہے فائل کھلتی ہے یہ تو 2004 میں ڈاکہ زنی ہو چکی تھی نیب کو علم تک نہ تھا پاکستان کی حفاظت کے لیے دعا گو ہوں ۔