قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ این آر اور پر لعنت بھیجتا ہوں اور وزیراعظم ایوان میں آکر بتائیں ان سے کب، کس نے اور کس گواہ کی موجودگی میں این آر او مانگا ہے، انہوں نے یہ ثابت کردیا تو میں ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا ورنہ قائد ایوان عمران خان جھوٹ بولنے پر ایوان میں معافی مانگیں،وزیراعظم بات کرکے پیچھے ہٹ جاتے ہیں،وزیراعظم نے اپنے دوستوں اور حواریوں کو این آر او دیا،حکومت کو قیامت تک آس رہے گی کہ ہم این آر او کے لیے اس کے پاس جائیں گے، میری گردن کسی کے آگے نہ جھکے گی اور نہ کٹے گی بلکہ صرف پاکستان کے لیے کٹے گی، چیرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کیوں ہیلی کاپٹر کیس میں ملزم عمران خان سے ملے، یہ تو ایسا ہے کہ وہ مجھ سے بھی حراست میں ملنے کیلئے آئی،سعودی عرب سے جو پیکیج آیا اس میں بطور وزیر خارجہ خواجہ آصف کی بھی محنت ہے۔بدھ کو شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا‘ پاکستان قائد اعظم کی قیادت میں قربانیوں کی صورت میں وجود میں آیا ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے حقوق کے لئے اس قرارداد سے بھی آگے بڑھیں۔ ہمیں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق کے لئے بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ عالمی طاقتوں نے ایسٹ تیمور کو آزادی دلوائی ہمیں کسی مذہب سے کوئی اختلاف نہیں۔ سوڈان میں ایک مذہب کے لئے آزادی دلوائی گئی ‘ بوسنیا میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے‘ بوسنیا میں جو کچھ ہوا وہ عالمی طاقتوں کے ماتھے پر داغ ہے۔ فلسطین میں اسرائیلی فوج جس طرح کی ظلم و زیادتی کررہی ہے اس پر بھی عالمی طاقتیں خاموش ہیں۔ ہمارے پورے ایوان کو مل کر کشمیر کے لئے مل کر آواز اٹھانا چاہئے ہمیں کشمیریوں کو ان کا حق دلوانا ہوگا۔ یہ پاکستان اور ایوان کا فرض ہے جب 1998 میں نواز شریف نے پانچ ارب ڈالر کی ترغیب اور پیشکش کو ٹھکرا دیا میاں نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا ہم پر راتوں رات پابندیاں لگ گئیں۔ سعودی عرب پاکستان کا دوست ہے۔ ہمارے سامنے کے ایوان کے بینچز کے دوست اناڑی ہیں انہیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے پوری قوم کو ملکی ترقی میں اکٹھا ہونا چاہئے۔ چین آج کس طرح پاکستان کی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کررہا ہے۔ 75 دنوں پر حکومت نے مہنگائی کے بم گرا دیئے آج گیس کی قیمت بڑھا کر غریب کا چولہا ٹھنڈا کردیا۔ کھاد کی قیمتیں آج آسمان سے بڑھا دی ہیں۔ اس کے بعد بجلی کی قیمتوں کو بڑھا دیا اس کے بعد انہوں نے پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا ہے حکومت نے غریب آدمی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ اتنی کوئی حکومت نہیں گری جتنی یہ گر گئی ہے۔ نیلسن منڈیا نے جیل میں تنہائی کاٹی ہے نیلسن منڈیلا وہ عظیم شخص تھا جس نے اپنی تحریک سے گوروں کو جنوبی افریقہ کو نجات دلوائی۔ نیلسن منڈیا یوٹرن اور جھوٹ نہیں بولتا تھا۔ نیلسن منڈیا جو بات کرتا تھا اس پر قائم رہتا تھا۔ نیلسن منڈیلا دھمکیاں نہیں دیتا تھا۔ میں شہباز شریف ہوں عوام کا خادم ہوں خادم رہوں گا یوٹرن نہیں ماروں گا۔ ہم نے کسی سے این آر او نہیں مانگا۔ کس نے مانگا کس تاریخ کو مانگا کب مانگا ہمیں بتایا جائے ۔ مجھ پر دس ارب روپے پانامہ کے کیس میں رشوت دینے کا الزام لگایا گیا جھوٹے مقدمات ہم نے ماضی میں دیکھے اور آج بھی دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے عقوبت خانے ماضی میں بھی دیکھے اور آج بھی دیکھے۔ عمران خان پر خود نیب میں ہیلی کاپٹر کیس ہے خواجہ صاحب نے ریلوے کے ئے بہترین کام کیا انہوں نے اچھے ڈبے ریلوے کے لئے دیئے۔ انہوں نے لوگوں کو بہترین ریلوے سفری سہولیات دیں۔ آج انہیں بھی نیب کی جانب سے نوٹسز مل رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے بے شمار لوگوں کو نوٹسز آرہے ہیں اس طرح نہیں چلے گا میں این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں ہم جب میٹرو بس بنا رہے تھے کہا جارہا تھا کہ ہم مہنگا پروجیکٹ دے رہے ہیں آج پشاور کا میٹرو پروجیکٹ کھنڈر بن گیا ہے ناانصافی ہو تو گھر نہیں چلتا ملک تو بڑی بات ہے۔ ہم پی ٹی آئی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے۔ ہم ان کے رستے میں آہنی دیوار بنیں گے۔ حکومت کے اتحادیوں کو ہم نے این آر او نہیں دیا وزیراعظم پاکستان نے دیا ہے ہم نے مشرف کی جیلیں کاٹی ہیں۔ میرے متعلق کہا گیا کہ بجلی کے منصوبے مہنگے لگائے گئے دنیا میں تیز ترین منصوبے اور سستے منصوبے لگائے گئے۔ وزیر اطلاعات میرے ساتھ ان منصوبوں پر مناظر کرلیں میری بات غلطی نکلی تو سیاست چھوڑ دوں گا اور اگر ان کی بات غلط نکلی تو معافی مانگیں گے۔ ہم آج بھی سوچ رکھتے ہیں کہ پاکتان کی غریب عوام کو فائدہ پہنچائیں کیا آج ہم سنجیدہ ہیں۔ ہفتے کی بات ہے میرے پاس نیب سیل میں انویسٹی گیشن ٹیم آئی اس ٹیم کا نام پنجاب انٹرٹینمنٹکمپنی تھا مجھے انہوں نے کہا کہ یہ کمپنی آپس ے سوال کرنا چاہتی ہے میں نے کہا مجھے کاغذ دیں مطالعہ کرکے جواب دوں گا انہوں نے کہا کہ پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی میں چار گاڑیاں تھیں وہ کہاں ہیں میں نے کہا مجھے یاد آیا کہ اس میں کینیڈا ڈھائی ملین ڈالر کیش ٹرانسفر ہوا تھا۔ شہبازشریف نے کہا کہ یہ کپمنی پرویز الٰہی دور میں بنائی گئی تھی، چوہدری شفقت محمود کمیٹی کے چیئرمین بنے، نہ پیسہ آیا نہ کینیڈا سے مشینری لا سکے، وہ 2004کا منصوبہ تھا، آج 14سال گزر گئے ہیں، میں نیب والوں سے کہا آپ کہاں سے میرے پاس آ گئے، نیب والوں نے کہا کہ ہم تو کمپنیوں کے حوالے سے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اڑھائی ارب ڈالر کا فراڈ ہو گیا ہے، اس کمپنی کا لیٹر آف کریڈٹ نہیں کھلا، کوئی گارنٹی نہیں تھی، مھیں نے کہا مشر فدور میں نیب کے ڈھاڈر ریکونین قوانین بنے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024