مکرمی! جب کوئی شخص سڑک پر حادثے کا شکار ہوتا ہے تو عموماً اسے دو طرح کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پہلی تو یہ کہ وہ حادثے کا شکار ہو گیا اور زخمی ہونے کی وجہ سے تکلیف میں مبتلا ہو گیا اور دوسری تکلیف یہ کہ جہاں پر 1122 کی سہولت موجود نہیں ہے ایسا کئی بار ہوا ہے کہ ٹریفک حادثے کے زخمی کو انسانی ہمدردی کے تحت کوئی ہسپتال لے گیا ہے تو پولیس زخمی کو ہسپتال پہنچانے والے شخص کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے یا اس کو شاملِ تفتیش کر کے پریشان کرتی ہے۔ پرائیویٹ ہسپتال میں تو ایکسیڈنٹ کیس لیتے ہی نہیں ۔اس وجہ سے لوگ حادثے کے شکار زخمی کو فوری ہسپتال پہنچانے سے گریزاں رہتے ہیں نتیجتاً زخمی تڑپ تڑپ کر جان دے دیتا ہے۔ حکام بالا کو چاہیے کہ اس بارے میں کوئی لائحہ عمل اختیار کریں کہ لوگ پیشگی خطرے کو محسوس کرتے ہوئے خدمت خلق کے جذبے کو فراموش نہ کریں بلکہ مشکل وقت میں کسی کے کام آئیں۔
(محمد رمضان، کوٹ خواجہ سعید، لاہور)
(محمد رمضان، کوٹ خواجہ سعید، لاہور)