سینٹ قائمہ کمیٹی نے صحت کے قومی پروگرام کا جائزہ لینے کیلئے 4 ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیدیں
اسلام آباد (اے پی پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے پولی کلینک میں طویل عرصہ سے کام کرنے والے ڈاکٹرز کو ایڈجسٹ کرنے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کراچی کے چیف ایگزیکٹو کو معطل کرنے اور قومی پروگرام پرائمری ہیلتھ کیئر کے بلوچستان کوآرڈینیٹر کو طلب کرنے اور بلوچستان میں صحت کی سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے صحت سے متعلق قومی پروگرام کا جائزہ لینے کیلئے چار ذیلی کمیٹیاں تشکیل دےدی ہیں جبکہ کمیٹی کے ارکان شیخ زید ہسپتال کوئٹہ کو علاج معالجہ کے قابل بنانے کے معاملہ کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ ہفتے کوئٹہ کا دورہ کریں گے وفاقی وزیر صحت اعجاز جاکھرانی نے کمیٹی کو یقین دلایا ہے کہ ادویات کی رجسٹریشن کے حوالہ سے مقامی ادویہ ساز صنعت کے مفادات کا مکمل تحفظ کیا جائے گا اور عوام کیلئے سستی ادویات کی درآمدکو ترجیح دی جائے گی۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کی چیئرپرسن کلثوم پروین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ اجلاس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کراچی کے امور، این آئی سی وی ڈی کی طرف سے 50 کروڑ روپے کی لاگت سے مشینوں کی خریداری، 1992-02ءکے دوران آﺅٹ آف ٹرن بھرتیوں،ترقیوں اور چاروں صوبوں میں قومی پروگرام برائے پرائمری ہیلتھ اور خاندانی منصوبہ بندی کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کے ارکان نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کراچی کے چیف ایگزیکٹو کی طرف سے کمیٹی کے ارکان کے حوالہ سے بیان کا بھی سخت نوٹس لیا اور کہا کہ ان کے بیان سے نہ صرف کمیٹی بلکہ 16 کروڑ عوام کی توہین ہوئی ہے، اس لئے ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ کمیٹی کے ارکان نے بلوچستان کے کوآرڈینیٹر قومی پروگرام برائے پرائمری ہیلتھ کیئر کی اجلاس میں عدم شرکت کا بھی سخت نوٹس لیا اور کہا کہ اس کے وارنٹ جاری کرکے اسے اجلاس میں بلایا جائے۔ ان کی اس تجویز سے وفاقی وزیر صحت نے بھی اتفاق کیا۔ کمیٹی کے ارکان نے قومی پروگرام کی گاڑیوں کے غلط استعمال کو روکنے پر بھی زور دیا۔