اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت +آن لائن) سپریم کورٹ نے پاکستان سٹیل مل میں 22 ارب روپے کی کرپشن کے حوالے سے ازخود نوٹس کی سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔ جمعہ کے روز چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس غلام ربانی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سماعت شروع کی تو سابق چیئرمین پاکستان سٹیل مل معین آفتاب شیخ کی جانب سے محمد سلمان ایڈووکیٹ نے جوابی رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عالمی اور مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کے واضح فرق کی وجہ سے یہ خسارہ ہوا اس میں بدعنوانی کا کوئی پہلو نہیں ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سلمان ایڈووکیٹ سے پوچھا کہ اتنے بڑے خسارے کا اصل مسئلہ کیا تھا سلمان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ خام مال کی خریداری کیلئے جب معاہدے کئے گئے تو اس وقت خام مال کی قیمت زیادہ تھی چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ نقصان کتنے عرصہ میں ہوا۔ سلمان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ایک سال کے دوران یہ نقصان ہوا۔ اس موقع پر پاکستان سٹیل مل کی جانب سے مجیب پیرزادہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پاکستان سٹیل مل نے معاملہ کی انکوائری کیلئے مل کے پی ای او کمرشل قیصر سلیم، ڈپٹی جنرل منیجر نعیم الحق، انچارج سینٹرل آڈٹ پر مشتمل تین ارکان کی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جو دو ہفتوں میں اپنا کام مکمل کرے گی۔ س کے علاوہ آڈیٹر کی چھ ماہ کی آڈٹ رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں پیش کر دی ہے چیف جسٹس نے مجیب پیرزادہ سے پوچھا کہ اس نقصان کی ذمہ داری کس پر ڈالی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انکوائری کمیٹی تمام معاملات کاجائزہ لے کر ذمہ داروں کا تعین کرے گی جسے عدالت عظمیٰ میں پیش کر دیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نقصان کے باعث بننے والے تمام لوگوں کی نشاندہی کی جائے اس موقع پر ایف آئی اے کے قانونی مشیر محمد اعظم نے موقف اختیار کیا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق نقصان کے ذمہ داران سابق چیئرمین پاکستان سٹیل مل معین آفتاب شیخ اور ڈائریکٹر کمرشل تھے۔ پندرہ مارچ 2009ء سے 30 مارچ 2009ء کے دوران خام مال کے 9 جہاز آسٹریلیا اور جاپان سمیت دوسرے ممالک سے منگوائے گئے جس میں سے ایک جہاز میں درآمد کئے جانے والے خام مال کی انکوائری کی گئی ہے۔ جس کے مطابق صرف ایک جہاز میں منگوائے گئے خام مال میں 49 کروڑ روپے کا گھپلا کیا گیا ہے۔ باقی 8 بحری جہازوں میں درآمد کئے گئے مال کی انکوائری تاحال جاری ہے۔ اس دوران کیپٹن (ر) رشید اور محمد ریاض کو بھی فائدہ دینے کا علم ہوا ہے۔ پاکستان سٹیل مل کی کینٹین کا ٹھیکہ دیتے وقت بھی بے ضابطگیوں کا علم ہوا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے سلمان ایڈووکیٹ کو ہدایت جاری کی کہ وہ معین آفتاب کی جانب سے دائر کئے جانے والے جواب کی نقول ایف آئی اے اور پاکستان سٹیل مل کو فراہم کرے۔ فاضل عدالت نے پاکستان سٹیل مل کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش ہونے تک مقدمہ کی مزید سماعت تین ہفتوں تک ملتوی کردی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38