زرداری ایوان صدر تک محدود ہو چکے‘ جلد ایگزیکٹو اختیارات وزیراعظم کے ہاتھ میں ہوں : سیاسی تجزیہ کار
لاہور (مانیٹرنگ نیوز) انتہائی مقتدر ذرائع کے مطابق سیاسی اور انتظامی طور پر صدر آصف علی زرداری چند دنوں تک انتہائی اہم فیصلہ کرنیوالے ہیں۔ سینئر سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اے این پی اور ایم کیو ایم این آر کے حوالے سے پارلیمنٹ میں پیپلز پارٹی کی حمایت نہیں کریں گی۔ مسلم لیگ (ن)‘ مسلم لیگ (ق)‘ اے این پی اور ایم کیو ایم عملی طور پر صدر زرداری کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی تیزی سے فعال ہورہے ہیں اور وزیراعظم صدر کی پسندیدہ ترین شخصیات کو ہٹانے کیلئے بھی تیاری کررہے ہیں۔ لطیف کھوسہ کو عہدے سے ہٹانے میں بھی وزیراعظم کا اہم کردار تھا۔ ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر آصف علی زرداری اب مکمل طور پر ایوان صدر میں محدود ہوچکے ہیں۔ فوج کا امیج تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ سیاسی طور پر صدر آصف علی زرداری تنہا ہوچکے ہیں اور بہت جلد وہ تمام صدارتی اختیارات سے دستبردار ہوجائینگے۔ سینئر سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق صدر آصف علی زرداری اور قومی سلامتی کے اداروں کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوچکے ہیں۔ حالات صدر کیلئے موافق نہیں اسلئے وہ فیصلے کی گھڑی پر پہنچ چکے ہیں۔ سینئر سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بہت جلد تمام ایگزیکٹو اختیارات وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ہاتھ میں ہونگے۔ سینئر سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق پارلیمنٹ کی کمزوری کی بنیادی وجہ صدر آصف علی زرداری ہیں۔ پارلیمنٹ کے کمزور فیصلوں کی وجہ سے صدر آصف علی زرداری کی حیثیت اب مکمل طور پر متنازعہ ہوگئی ہے۔ سینئر سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق جمہوری اور پارلیمانی نظام کو کوئی خطرہ نہیں۔ یہ نظام چلتا رہیگا لیکن صدر آصف علی زرداری کی جگہ ایوان صدر میں کوئی اور شخصیت صدارت کے عہدے پر فائز ہونیوالی ہے۔