سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو پی سی بی میں نوکریاں ملتی ہیں وہی خوش رہتے ہیں۔ فکسنگ کے ایشو کوئی ایسا کرکٹر نہیں بولا جس کانام آیا ہو اور وہ بورڈ میں کام کر رہا ہو۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سلیم ملک بھی یہی چاہتے ہیں کہ انہیں بورڈ میں کوئی عہدہ ملے اور منسلک ہوں۔ کرکٹر ہو یا کرکٹ سے منسلک کوئی ایسوسی ایشن کا بندہ نوکری ملنے پر ہی خوش ہوتے ہیں۔ ریجنز کے صدور تبھی اچھے آئیں گے جب کلب بوگس نہیں ہوں گے ۔ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ احساس دلانے کی کوشش کی کہ بیٹل آف قلندرز کی طرح پروگرام کرنے سے ہی کرکٹ بہتر کی جا سکتی ۔ کمیونٹی کی بنیاد پر کرکٹ شروع کرنے سے ہی معیار بہتر کیا جا سکتا ہے ۔ کورونا وائرس نہ ہوتا تو لاہور قلندرز نے قلندرز لیگ کا اب تک انعقاد کر لیا ہوتا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024