الٹ گیا بُرج نگہت ٹکڑے ہوا طیارہ
فلک ہی چھوتے شرارے انگارہ بھی نظارہ
لٹتا ہوا یوں دین دھرم تجھ کو کیونکر ہے پیارا
جسد خاکی نوحہ کناں‘ یوں مارا مجھے یوں مارا
اشکوں سے رِستا ہے لہو‘ قلب ہوا پارہ پارہ
کہیں الجھتی موج بے دم کہیں کیفیت کا دھارا
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024