Waqt News
Sunday | May 28, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • پاک بحریہ اور اے این ایف نے مشترکہ کارروائی کے دوران منشیات قبضے میں لے لیں
  • ترکیہ الیکشن میں ووٹنگ جاری، ایردوان صدر رہیں گے یا نہیں فیصلہ آج
  • عمران خان کو بشریٰ بی بی بند گلی میں لے گئیں: فردوس عاشق اعوان
  • طارق محمود الحسن نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ دی
  • تحریک انصاف کسی صورت نہیں چھوڑوں گا: پرویز خٹک

”پاکستان اور وقت کا تقاضا“

Mar 31, 2023 12:34 PM, March 31, 2023
  • مسرت قیوم
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
”پاکستان اور وقت کا تقاضا“

پچھلے دنوں دنیا بھر میں نیند کا عالمی دن منایا گیا۔ نیند اور بھوک دو ایسی چیزیں ہیں جن کو جتنا مرضی بڑھالو۔ کم کر لو۔ زیادہ سونے والے جب نیند سے جاگتے ہیں تو ایک ”تحقیق“ کے مطابق انسانی دماغ 2، اڑھائی گھنٹے کے بعد جاگتا ہے۔فعال ہوتا ہے۔ یہ میرا کئی مرتبہ کا ذاتی مشاہدہ ہے۔ ذاتی تجربہ ہے جب معمول سے ہٹ کر سوئے تو صبح ا±ٹھنے کے کئی گھنٹوں بعد دماغ نے کام کرنا شروع کیا۔ جسم تو س±ستی۔ کاہلی محسوس کرتا ہی تھا مگر یقین مانیے دماغ پتھر مثل معلوم ہوتا تھا۔ آرام کی ضرورت ایک حد تک ہوتی ہے۔آرام اور ضرورت میں مقررہ حد سے بڑھ جائیں تو پھر نہ چاہتے ہوئے بھی بے پناہ بیماریاں۔ خرابیاں جسم و جان کو جکڑ لیتی ہیں۔ انسان سب کچھ پاتے ہوئے بھی خود کو خالی دامن خیال کرتا ہے۔ بیکار سوچوں۔ وہم۔ وسوسوں اور ڈر۔ خوف کی دلدل میں دھنستا چلا جاتا ہے۔ جسم کمزور ہو جاتا ہے۔ یہی حال لمحہ موجود میں ہم سب کا ہو چکا ہے۔ اب براہ کرم ا±ٹھ جائیں۔ اتنی نیند بھی ٹھیک نہیں۔ بچوں میں شروع میں زیادہ نیند غالب رہتی ہے پھر عمر بڑھنے کے ساتھ آہستہ آہستہ کم ہوتی جاتی ہے۔ عمر کے مطابق نیند کم ہوتی جاتی ہے مگر ہم ہیں کہ بڑے ہو گئے۔ بوڑھے ہو گئے۔ پر نیند ہے کہ کم ہونے کی بجائے بڑھتی چلی جارہی ہے۔ جو کچھ گھنٹے جاگتے ہیں وہ بھی غنودگی کے عالم میں۔ ملک عزیز کی عمر ”80سال“ سے تجاوز کر گئی ہمارے مسائل وہی۔ ہماری عادات وہی۔ ہمارے رویے وہی۔ کہنے کو ہم جمہوری ملک مگر افعال۔ حرکات ڈکٹیٹرز کے طرز حکومتوں کو شرمندہ کرتی ہوئیں۔ آج ہمارا حال کیا ہے ؟کسی بھی مسئلہ کو سنجیدگی سے لیا نہ وقت پر حل کرنے کی تدبیر کی۔ سو نتائج سامنے جسم بھی لاغر۔ نحیف۔ دماغ بھی غیر ضروری انبار تلے دبا ہوا۔ جتنے مسائل ا±ٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہماری اپنی لاپرواہی ہے۔ دانستہ۔ اغماض برتنے کیوجہ سے ہوئے۔ نہ امن ہے نہ ”پیٹ“ کو شافی حد تک مطمن کرتی ”روٹی“ صرف ایک سطری بیان پورے ملک کی مارکیٹ کریش کر دیتا ہے پر کبھی کِسی نے سوچا کہ بولنا بند کردیں۔ بلاوجہ افواہیں پھیلا نا روک دیں۔ ”ٹی دی چینلز“ سے ذِمہ داران وطن تک کوئی بھی ذِمہ داری بٹانے کو تیار نہیں۔ 

پاک بحریہ اور اے این ایف نے مشترکہ کارروائی کے دوران منشیات قبضے میں لے لیں

”کج بحثی“: اسوقت پورا ملک عجب طرح کی کج بحثی میں ا±لجھا ہوا ہے۔ کچھ سال پہلے تک بھاری بھر کم الفاظ۔ قوم کے درد میں ڈوبی آوازیں۔ عوامی مسائل کو ا±جاگر کرتے ”گلے“ واقعی دل کو بھاتے تھے پر اب؟ قارئین۔ یقین مانئیے۔ عوام پ±ر کشش الفاظ کے فیز سے نکل چ±کے ہیں۔ ہمارے مسائل حل ہونا چاہیں۔ مسئلہ بیان مت کرو۔ حل نکالو۔ تقریر نہیں ریلیف دو۔ ”80سالوں“ سے ایک ہی ٹائپ کی گھسی پٹی باتیں سننے کی اب کسی کو فرصت نہیں۔ معاشی مسائل کی گھمبیرتا اتنی بڑھ چکی ہے اسی لیے اب عوام طیش و غم کا اظہار کرنے میں لمحہ بھر بھی نہیں لگاتے۔ جن گروہوں۔ شخصیات نے ملک و قوم کا ناس مارا۔ نہ ختم ہونے والے بحرانوں میں پھینکا۔ اب تو کچھ بھی نہیں پوشیدہ۔ یہ ”21ویں صدی “کا آخیر ہے عقل و شعور۔ آگاہی جدید ٹیکنالوجی کی لہروں کی رفتار سے اپ ڈیٹ ہوتی رہتی ہے کوئی بھی کسی کو ”ماموں“ نہیں بنا سکتا حتیٰ کہ ثانیہ برابر بھی نہیں۔ کوئی پابندی نہ ذہن کو مفلوج کر سکتی ہے۔اور نہ ہی ہی لہروں کو آگے بڑھنے سے روکنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ یہ دور ہے اکٹھے بیٹھنے کا۔ اکٹھے سوچنے کا۔ مل جل کر چلنے کا ناکہ دوسروں کے آگے بلا جواز ر±کاوٹیں کھڑی کرنے۔ انتشار پھیلانے کا۔ آئیے ہم سب اپنی نیند کا غیر ضروری بوجھ ا±تار پھینکیں۔ نیند صرف وہ نہیں جو ہم ”سونے“ کو کہتے ہیں۔ 

ترکیہ الیکشن میں ووٹنگ جاری، ایردوان صدر رہیں گے یا نہیں فیصلہ آج

میرے نزدیک ہر وہ چیز نیند ہے جو ہماری ذات۔ زندگی۔ قوم۔ ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تعصب کی حد کو چھوتا ہوا انسانی عقیدہ۔ متشدد بناتا لب و لہجہ۔ انسان کو انسان سمجھنے کی بجائے ”دیوتا“ کا درجہ دینے کی ناقص عادات۔ دوسروں کے عقائد کو چھیڑنے کا شغل۔ دشمنی کی نچلی ترین سطح تک پہنچا ہوا سیاسی اختلاف۔ کاروباری رنجشیں۔ خاندانی مسائل کو دانشمندی اور بزرگوں کی مدد سے س±لجھانے کی بجائے گالی۔ دھمکیوں۔ مارکٹائی سے بگاڑنے کی عاداتِ بد۔مشورے میں خیر ہونے کے باوجود بندوق کی نالی پر مسئلہ حل کرنے کے جتن۔ کیا کچھ نہیں ہورہا؟ ہمارے معاشرے میں۔ صرف مہنگائی کو ”جن“ کہنے سے بقیہ مصائب ختم ہو جاتے ہیں۔ حکومت نے تو سہولت دی اب ا±س کو وبال قرار دینے میں ج±تے بیٹھے ہیں۔ چھوٹا ریلیف نہیں ”مفت آٹا“ بہت بڑی ریلیف ہے سراہا جانا چا ہیے۔ لوگ معترض ہیں کہ اتنے کا ”آٹا“ نہیں ملے گا جتنے پیسے ”دوروں “ میں ا±ڑا دئیے۔ بات بنتی نہیں۔ہر وقت تنقید۔ تنقید اچھی روش نہیں۔بہت بڑی ریلیف ہے سراہا جانا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ اب ”سیاست“ کو ایک طرف رکھ دیں۔ اپنی سوچ کو مثبت انداز میں بدلیں۔ یہ دیکھا جانا چاہیے کہ کام کیا ہے ؟ کام کی نوعیت کیا ہے ؟ بہبود و فلاح کے اقدامات جو بھی کر دے تسلیم ہونا چاہیں۔ سارے کام صرف ایک ”پارٹی“ نہیں کر سکتی اور ویسے بھی جو حالات ہیں وہ تو یہی تقاضا کرتے ہیں کہ اتحاد۔ اتفاق کی ضرورت پہلے سے دوگنا بڑھ چکی ہے۔ آج نہیں تو کل اکٹھا بیٹھنا پڑے گا جتنی جلدی اِس پ±کار کو مان لیں گے اتنا ہی سب کیلئے مفید ہوگا۔

عمران خان کو بشریٰ بی بی بند گلی میں لے گئیں: فردوس عاشق اعوان

سیاسی رائے گہری دشمنی میں بدل دینے میں ہم ید طولیٰ رکھتے ہیں۔ فیصلہ سازی کے لیے” آزادی“ آکسیجن مانند ضروری ہے۔ دباو ¿۔ دھمکیوں والا ماحول مستقبل میں کِسی کے لیے بھی مفید۔ سازگار ثابت نہیں ہوگا۔ یہ وہ سچ ہے جو سبھی جانتے ہیں۔ سیاست کو سیاسی انداز۔ اصولوں کے مطابق چلائیں۔ ”کرسی۔اقتدار“ کبھی بھی سدا کِسی کے پاس نہیں رہا۔سوچنے۔ سمجھنے کے لیے ڈھیر ساری گزشتہ و حالیہ باتیں۔ واقعات ہیں۔ عارضی۔ عارضی ہے بس کام نمٹائیں۔ یہ پکی زندگی نہیں۔ یہ اعمال کی دنیا ہے۔ ہمیشگی کی دنیا آخرت ہے۔ حساب کی دنیا کے مطابق تیاری کریں۔ کام کریں۔

طارق محمود الحسن نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ دی

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مسرت قیوم

مسرت قیوم

مشہور ٖخبریں
  • ٹیلی نار کو پی ٹی سی ایل نے خرید لیا.

    May 27, 2023 | 15:06
  • میڈیا ٹاک اس لیے نہیں کر رہا کہ میں تحریک انصاف کو چھوڑ رہا ...

    May 26, 2023 | 22:16
  • ریحام خان کابڑا دعویٰ۔

    May 27, 2023 | 15:03
  • برین واشنگ 

    May 27, 2023
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • پاک بحریہ اور اے این ایف نے مشترکہ کارروائی کے دوران منشیات ...

    May 28, 2023 | 20:31
  • ترکیہ الیکشن میں ووٹنگ جاری، ایردوان صدر رہیں گے یا نہیں ...

    May 28, 2023 | 20:17
  • عمران خان کو بشریٰ بی بی بند گلی میں لے گئیں: فردوس عاشق اعوان

    May 28, 2023 | 20:03
  • طارق محمود الحسن نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ دی

    May 28, 2023 | 19:50
  • تحریک انصاف کسی صورت نہیں چھوڑوں گا: پرویز خٹک

    May 28, 2023 | 19:39
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • ملک کو محبت کے بیانیے کی ضرورت!!!!

    May 28, 2023
  • برین واشنگ 

    May 27, 2023
  • سیاسی کشیدگی میں عام آدمی کو نظرانداز نہ کریں!!!!

    May 27, 2023
  • اسد عمر کا ”اچھے دنوں“ کا انتظار 

    May 26, 2023
  • جتھّے اور مچھر 

    May 26, 2023
  • 1

    یوم تکبیر کی سلور جوبلی، مجید نظامی کی یادیں اور فوجی تنصیبات پر حملے

  • 2

    9 مئی کے مجرموں کیخلاف وزیراعظم اور آرمی چیف کا دوٹوک اعلان

  • 3

    بھارتی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب

  • 4

    یوم تکریم شہدائے پاکستان ۔ قوم کی ہر آنکھ اشکبار

  • 5

    حکومت کا تحریک انصاف پر  پابندی عائد کرنے پر غور

  • 1

       ہفتہ‘ 6  ذیقعد‘  1444ھ‘ 27  مئی 2023ء

  • 2

       جمعۃ المبارک‘ 5   ذیقعد‘  1444ھ‘ 26  مئی  2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ایٹمی قوت پاکستان، مفلوک اْلحال عوام، گھاس ...

    May 28, 2023
  • یومِ تکبیر منانا ضروری ہے؟

    May 28, 2023
  • یوم تکبیر اور ہمارے اصل قومی ہیروز

    May 28, 2023
  • یوم تکبیر: آزادی کی ضمانت

    May 28, 2023
  • پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ’’ یومِ تکبیر ‘‘

    May 28, 2023
  • ایٹمی دھماکے اور سیاسی استحکام

    May 28, 2023
  • یوم ِ تکبیر اور تھنک فار پاکستان

    May 28, 2023
  • کاش ہم اپنے حقیقی ہیروز کی قدر کرنا سیکھ لیں

    May 28, 2023
  • یوم ِ تکبیر: ہمیں اپنی آنکھیں کھلی رکھنا ہونگی

    May 28, 2023
  • یوم تکبیر اور اس کا پس منظر

    May 28, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    اتباع رسول ﷺ

  • 2

      فضائل حج و عمرہ 

  • 3

    درود پاک کے لیے حکم الٰہی

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    ڈھاکہ 31 مارچ 1948

  • 3

    فرمانِ قائد

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    پریس کانفرنس 14 جولائی 1947

  • 1

    فرمودہ اقبال

  • 2

    بالِ جبریل

  • 3

    فرمودہ اقبال

  • 4

    فرمودات اقبال

  • 5

    بالِ جبریل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group