ہائر ایجوکیشن کمیشن کے 21 اضلاع میں سب کیمپس قائم کیے جائیں گے
اسلام آباد (نا مہ نگار)چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے سیکرٹری وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اکبر حسین درانی کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سال 2002میں قیام کے بعد سے اقدامات اور کامیابیوں سے متعلق کمیشن سیکرٹریٹ میں ملاقات کے دوران بریفنگ دی ۔ اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن، ڈاکٹر ا رشد علی اور کمیشن کے دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن نے بتایا کہ سال2002سے پہلے 59جامعات تھیں جبکہ جامعات میں طلباء کے اندراج کی شرح 2.6فیصد تھی ۔انھوں نے مزید کہا کہ سال2002میں پی ایچ ڈی ڈگری یافتہ افراد کی تعداد3,110تھی جبکہ پاکستان سے مظہر عام پر آنے والے تحقیقی مجلات کی تعداد محض800تھی ۔ ڈاکٹر مختار نے اکبر حسین درانی کو بتایا کہ اب جامعات کی تعداد 188ہو چکی ہے جبکہ جامعات میں طلباء کی حاضری کی شرح 9فیصدہوچکی ہے اور ملک بھر میں پی ایچ ڈی ڈگری یافتہ افراد کی تعداد 11,960ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے سب کیمپس قیام کرنے کا منصوبہ شروع کیا پروگرام کے فیز ۔Iمیں 21اضلاع میں سب کیمپس قائم کیے جائیں گے جبکہ دوسرے فیز میں 34اضلاع میں سب کیمپس بنائے جائیں گے ۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 450ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگراموں میں داخلے بند کیے ہیں کہ ان پروگراموں کا معیار تعلیم طے شدہ معیار سے مطابقت نہیں رکھتاتھا ۔پاکستان میں ایشیا کا بہترین آئی سی ٹی انفراسٹرکچرقائم کیا جاچکا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے کلاؤڈ ڈیٹا سنٹر بنایا ہے اورجامعات کو پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک کے ذریعے مربوط کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر مختار احمد نے بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2,70,000سے زائدوظائف دیے ہیں