تعلیمی اداروں میں طلبہ کی شخصیت و کردار سازی اور تربیت کا فقدان ہے،پروفیسر ڈاکٹر مجیب احمد
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)معروف ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر مجیب احمد نے کہا ہے کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں طلبہ کی شخصیت و کردار سازی اور تربیت کا فقدان ہے جس پر اساتذہ کرام کو پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ تربیت کے بغیر تعلیم کا کوئی مقصد باقی نہیں رہ جاتا۔پاکستان کے قیام کے وقت اقبال و قائد اور ہمارے دوسرے محسنین کے سامنے جو مقصد اور ویژن تھا وہ اس مملکت خداداد میں بسنے والوں کو اسلام کی سنہری تعلیمات اور اخلاقی اقدار سے متصف کرکے ایک ایسی اسلامی فلاحی ریاست کا قیام تھا جہاں ہر شخص کو مذہبی آزادی کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کے مطابق ترقی کرنے کے بلا رکاوٹ مواقع میسر ہوں ۔ یہ ویژن اس وقت انجمن فیض الاسلام میں پوری طرح دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے وجود میں ایک ایسا منی پاکستان ہے جس کی خواہش اقبال و قائد نے کی تھی ۔ انہو ںنے ان خیالات کا اظہارانجمن فیض الاسلام کے راجا غلام قادر ہال میں یوم پاکستان اور انجمن فیض الاسلام کے 76 ویں یوم تاسیس کے حوالے سے منعقدہ ایک خصوصی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب میں انجمن فیض الاسلام کے تعلیمی اداروں کے طلبہ نے انجمن فیض تقریری ، سر کہاانیوں اور ملی نغموں کے مقابلوں میں حصہ لیا ۔ اس موقع پر انجمن فیض الاسلام کے صدر محمد صدیق اکبر میاں ، سنئیر نائب صدر ڈاکٹر ریاض احمد ، نائب صدر میڈم اظہار فاطمہ ، پروفیسر نیاز عرفان ، تعلیمی کمیٹی کے کنوینئر محمد رفیق چوہان ، انجنئیر مظفر اقبال ، میڈم نسیم نازنین ، غلام جیلانی ، محمد اکمل ، اساتذہ کرام اور طلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ پروفیسر ڈاکٹر مجیب احمد نے کہا کہ ہمارے سیاسی ، مذہبی ، تعلیمی اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے پالیسی سازوں اور ذمہ داران نے افراد معاشرہ کی تربیت کے حوالے سے اپنے فرائض سے اغماض برتا ہے جس کے نتیجے میں ہم بے پناہ معاشرتی مسائل کا شکار ہیں اور ہمار ا معاشرہ پستی کی جانب رواں ہے ۔ انہوں نے انجمن فیض الاسلام کے منتظمین کو داد و تحسین سے نوازتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان میں یہ ذمہ داری کماحقہ کوئی ادارہ پوری کر رہا ہے تو وہ بلا شبہ یہ ادارہ ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر انجمن محمد صدیق اکبر میاں نے انجمن فیض الاسلام کے قیام ، اس کے اغراض و مقاصد اور قومی تعمیر نو کے حوالے سے اس کی فلاحی سرگرمیوں پر مختصر الفاظ میں روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے چار سال قبل بنگال کے فسادات میں یتیم رہ جانے والے مسلمانوں بچوں کو سہارا دینے کیلئے ایک ہی شخصیت کو خیال آیا اور وہ ہمارے قائد اعظم محمد علی جناح تھے اور ان ہی کے حکم پر یہ ادارہ قائم ہوا ۔ اپنے قیام سے اب تک انجمن فیض الاسلام نہ صرف اپنے بنیادی فرائض یعنی یتیم اور بے سہارا بچوں کو طعام و قیام کی سہولیات بہم پہنچا رہا ہے بلکہ قومی تعمیر نو میں بھی اپنی کردار انتہائی فعال طریقے سے ادا کر رہا ہے ۔ ۔ اس موقع پر انجمن کی تعلیمی کمیٹی کے کنونئیر پروفیسر محمد رفیق چوہان نے اظہار تشکر کرتے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ بعد ازاں مہمان خصوصی نے انجمن کے عہدیداروں کے ہمراہ تقریری ، ملی نغموں اور سر کہانیوں کے مقابلوں میں اولین پوزیشنین لینے والے بچوں کو انعامات دئے ۔