لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات منظور‘ دھرنا ختم
لاہور(نیوزرپورٹر + وقائع نگار) سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ پنجاب علی جان خان نے کہا ہے کہ و زیر اعلیٰ شہباز شریف نے لیڈی ہیلتھ ورکرز اور لیڈی ہیلتھ سپر وائزرز کے سروس سٹرکچر کی منظوری دیدی۔ پنجاب واحد صوبہ ہے جس نے 50 ہزارلیڈی ہیلتھ ورکرز کی SNE ریگولر بنیادوں پر منظورکی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق 50 فیصد لیڈی ہیلتھ سپر وائزرز گریڈ 7 سے گریڈ10 میں پرموٹ ہوجائیں گی، 35 فیصد کو گریڈ 12 مل جائے گا جبکہ 15 فیصد کو گریڈ 14 ملے گا۔ اِسی طرح 55 فیصد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو گریڈ 5 میں 40 فیصد کو گریڈ 7 میں جبکہ 5 فیصدکو گریڈ 9 میں ترقی دی جائے گی۔ علی جان خان نے اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اگست 2017میںتقریباً پچاس ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز اور سپر وائزرز کی ایس این ای کی منظوری دیتے ہوئے حکومت نے پچاس ہزار ورکرز کو ان کی ملازمتوں پر ریگولر کیا، ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کا ڈسٹرکٹ اکائونٹس کے دفاتر کے ذریعے بغیر کسی تعطل کے اجراء کیا گیا۔ اکتوبر 2017میں سروس رولز کی منظوری دی گئی اور نومبر کے گزٹ میں ان سروس رولز کی اشاعت کو یقینی بنایا گیا۔ یکم مارچ 2018تک کی تمام تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کی گئی ہے۔ لیڈی ہیلتھ سپروائزرز کے لئے ماہانہ پانچ ہزار روپے سپر وائزری الائونس کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، حکومت نے بقایا جات کی مد میں ایک ارب بیس کروڑ روپے پہلی قسط کے طور پر جاری کردیے ہیں۔یہ رقم اپریل کے مہینے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے اکائونٹس میںپہنچ جائے گی۔ اگرچہ بقایا جات کی ادائیگی وفاقی حکومت کی جانب سے ہونا تھی مگر صوبائی حکومت نے اپنے ملازمین کی مشکلات کا خیال کرتے ہوئے صوبائی بجٹ میں سے یہ رقم فراہم کی ہے۔ سروس سٹرکچر کی سمری پر کام کا آغاز جنوری 2018میں ہوا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی سیٹوں کی اگست 2017میں منظوری اور سروس سٹرکچر پر کام کی یہ تیز ترین مثال ہے۔ لیڈ ی ہیلتھ ورکرز نے مطالبات کی منظوری کے بعد دھرنا ختم کردیا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا مال روڈ پر 5 روز سے جاری تھا۔ قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر لیڈیز ہیلتھ ورکرز کا احتجاج ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ پنجاب سے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مال روڈ پر دھرنے اور احتجاج ختم کرنے سے متعلق حکومت نے اب تک قانون سازی کیوں نہیں کی؟ عدالتی حکم کی روشنی میں مال روڈ سے دھرنا ختم کرایا جائے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ پنجاب کو عدالتی احکامات پر عمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے سماعت 2اپریل تک ملتوی کر دی۔