دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی کوششیں جاری ہیں‘ ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا: بھارتی ہائی کمشنر
لاہور (صباح نیوز) بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کی کوششیں جاری ہیں تاہم اس کے لیے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے ایک عشائیہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے لوگوں کے درمیان بہت پیار ہے۔ دونوں ممالک کے مابین مسئلوں کو بھی آہستہ آہستہ حل کر رہے ہیں، ڈپلومیٹس کا کام بھی یہی ہے کہ تعلقات کو بہتر بنائیں۔ اجے بساریا نے مزید کہا کہ انہیں لاہور آ کر بہت اچھا لگا، لاہور کی گلیوں میں پھر کر دہلی کے چاندنی چوک کی یاد تازہ ہو گئی۔ دریں اثناء لاہور چیمبر کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کا مستقبل ماضی سے مختلف ہونا چاہیے، دونوں ممالک ماضی کا بوجھ لیکر آگے نہ بڑھیں اور باہمی تعلقات تجارت و معیشت کے اصولوں پر استوار کریں جو لڑائی جھگڑوں سے پاک ہونے چاہئیں۔ باہمی تعلقات معمول پر لانے کے لیے تجارت سے بہتر اور کوئی ذریعہ نہیں ہے، بھارت اور پاکستان دونوں نان ٹیرف بیریئرز دور کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں تاکہ تجارت بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تیسرے ملک کے ذریعے پانچ ارب ڈالر سے زائد کی تجارت ہورہی ہے جو براہ راست ہونی چاہیے۔ نان ٹیرف بیریئرز کے خاتمے اور ویزا کے اجرا میں آسانی جیسے اقدامات اٹھاکر دوطرفہ تجارت تیس ارب ڈالر تک بھی پہنچائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی آبادی کا دوتہائی جبکہ پاکستان کی آبادی کے پینسٹھ فیصد کی عمر پینتیس سال سے کم ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے چیمبرز بہت اہم لابی ہے ، انہیں نہ صرف تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے بلکہ پالیسی میکرز کو بھی زیر اثر لانا چاہیے۔ لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید نے کہا کہ اس وقت سیاسی و معاشی محاذ پر صورتحال تسلی بخش نہیں، دونوں ممالک کو اعتماد سازی کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھانے اور امن کو ایک اور موقع دینا چاہیے۔