وسعتِ افلاک Mar 31, 2016 4:36 AM, March 31, 2016 فرمان اقبال شیئر کریں: Share Tweet Google+ اثر کرے نہ کرے‘ سُن تو لے مری فریادنہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزادیہ مُشتِ خاک‘ یہ صرصر‘ یہ وسعتِ افلاککرم ہے یا کہ ستم تیری لذتِ ایجاد!(بالِ جبریل) شیئر کریں: Share Tweet Google+ فرمان اقبال فرمان اقبال