Waqt News
Friday | January 15, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • سال کے آخر تک تمام جہاز استعمال میں ہوں گے، ایمریٹس ایئر
  • احتساب کے دروازے پر تالا لگا کر چابی کسی اور کے حوالے نہیں کرسکتے: بابر اعوان
  • کورونا ویکسین مارچ تک دستیاب ہوگی:اسد عمر
  • صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے میکسیکو میں پاکستان کے نامزد سفیر ڈاکٹر امان رشید کی ملاقات
  • ملک میں شدید دھند چھاے رہنے کا امکان ہے،محکمہ موسمیات

نئی ترامیم پر میری پریشانی

Jul 31, 2020 6:59 AM, July 31, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
نئی ترامیم پر میری پریشانی

گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستانی سیاست دانوں نے ایک دوسرے کو چور،لٹیرے اور نکما پکارنے کا چلن اختیار کرلیا ہے۔ دُنیا بھر کی سیاست میں یہ رویہ معمول کی صورت اختیار کرچکاہے۔سوشل میڈیا نے اسے مزید شدت فراہم کی۔پارلیمان کے مگر اپنے تقاضے ہوتے ہیں۔بنیادی مقصد اس ادارے کا قانون سازی ہے۔یہ عمل کافی توجہ اور سنجیدگی کا طلب گار ہوتا ہے۔گزشتہ چار دنوں میں قومی اسمبلی کے روبرو کئی اہم ترین قانون پیش ہوئے۔عام شہری ہوتے ہوئے ہمارا یہ بنیادی حق تھا کہ ہمیں تفصیلی طورپر سمجھانے کی کوشش ہوتی کہ مذکورہ قوانین کی متعارف کروانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی۔ اپوزیشن کو ان کی چند شقوں پر کونسے تحفظات ہیں۔ ایسا مگر ہو نہیں پایا۔ حکومت یہ ثابت کرنے میں مصروف رہی کہ پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF)کی بلیک لسٹ سے بچانے کے لئے چند قوانین کا نفاذ ضروری ہے۔ ’’وسیع تر قومی مفاد‘‘ میں حکومت کی اس ضمن میں مدد کرنے کے بجائے مسلم لیگ (نون) اور پیپلز پارٹی یہ تقاضہ کررہی ہیں کہ اگر تعاون درکار ہے تو نیب کے قوانین میں نرمی لائی جائے۔عمران حکومت کرپشن کیخلاف کسی سمجھوتے کو مگر تیار نہیں۔’’کپتان‘‘ ڈٹ گیا۔فیصلہ کرلیا ہے کہ اگر کرپشن پر سمجھوتہ نہ کرنے کی وجہ سے حکومت سے ہاتھ دھونا پڑے تب بھی لچک نہیں دکھائی جائے گی۔بدھ کے دن شدید ترین ہنگامہ آرائی کو یکسوئی سے نظرانداز کرتے ہوئے عمران حکومت نے لہٰذا قومی اسمبلی سے دو قوانین منظور کروالئے ۔تکنیکی اعتبار سے یہ نئے قوانین نہیں۔ پہلے سے موجود دو قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے انہیں مزید سخت گیر بنادیا گیا ہے۔پہلا قانون ان ’’ذمہ داریوں‘‘ کو نبھاتا نظر آتا ہے جو اقوام متحدہ کا رکن ملک ہوتے ہوئے پاکستان سے درکار تھیں۔ دوسرا قانون ’’دہشت گردی‘‘ سے متعلق تھا۔اصولی طورپر ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیر قانون قومی اسمبلی میںکھڑے ہوکر سادہ زبان میں نئی ترامیم کی تفصیلات اور انکی ضرورت کو بیان کرتے۔ان کی تقریر کے بعد اپوزیشن کی جانب سے آئین اور قانون کی باریکیوں سے کامل آگاہ کوئی نمائندہ جوابی تقریر کرتا۔تمام تر شورشرابے اور غصے کا رُخ مگر اس جانب مرکوز رہا کہ پاکستان کو ’’گرے لسٹ‘‘ سے نکلوانے کے لئے ضروری قرار پائی ترامیم کے بدلے میں اپوزیشن نیب قوانین میں ترامیم لانے کا تقاضہ کررہی تھی یا نہیں۔گزشتہ منگل کی شام وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایوان میں ’’اچانک‘‘ وارد ہوئے تھے۔وہاں تشریف لانے کے بعد انہوں نے ایک طولانی تقریر فرمائی۔ اس کے ذریعے بہت مہارت سے کہانی یہ پھیلائی کہ ’’وسیع تر قومی مفاد‘‘ کے تقاضوں کو خود غرضی سے نظرانداز کرتے ہوئے اپوزیشن اپنے رہ نمائوں کو نیب کے شکنجے سے رہائی کی طلب گار ہے۔ ان کی دھواں دھار تقریر کے بعد اسمبلی کا اجلاس بدھ تک ملتوی کردیا گیا۔اپوزیشن کو وضاحت کا موقعہ ہی میسر نہ ہوا۔

پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید دھند، موٹروے کئی مقامات سے ٹریفک کیلئے بند

بدھ کے روز خواجہ آصف صاحب کو یہ موقع مل گیا۔ تقریر ان کی بھی کافی طویل تھی۔شاہ محمود قریشی کی ذات مگر اس کی حقیقی زد میں رہی۔’’قبروں کی کمائی‘‘ کے حوالے سے انہوں نے جو رکیک مگر چسکہ بھرے فقرے کسے انہوں نے ریگولر سے زیادہ سوشل میڈیا پر رونق لگادی۔ اس تقریر کے بعد دونوں جانب کے اراکین آگ بگولہ ہوگئے۔ایوان میں ’’نظم‘‘ بحال کرنے کی خاطر تین وقفے بھی لئے گئے۔معاملات مگر سدھرے نہیں۔بالآخر اپنی اکثریت کے بل بوتے پر عمران حکومت نے قومی اسمبلی سے اپنی خواہش کے قوانین منظور کروالئے۔ یہ کالم چھپنے تک سینٹ بھی مذکورہ قوانین کی منظور دے چکا ہوگا۔شاہ محمود قریشی صاحب نے ’’قومی مفاد‘‘ کا سوال اٹھادیا تھا۔اپوزیشن اس ’’مفاد‘‘ کو نظرانداز کر نہیں سکتی۔ سینٹ میں بھاری اکثریت کی حامل ہونے کے باوجود حکومت کی ہاں میں ہاں ملانے کو مجبور ہوجائے گی۔میرے اور آپ جیسے عام پاکستانی مگر اس امر کے بارے میں قطعاََ نابلد رہیں گے کہ اقوام متحدہ اور FATFکی ہدایت کے مطابق پہلے سے موجود قوانین میں کونسی ترامیم ہوئی ہیں۔نہایت دیانت داری سے اعتراف کرتا ہوں کہ 1985سے پارلیمانی امور پر رپورٹنگ کے دعوے دار مجھ جیسے صحافی کو یہ فریضہ سرانجام دینا چاہیے تھا۔ اپنے دفاع میں صرف یہ التجا کرسکتا ہوں کہ گزشتہ چند برسوں سے میں عملی رپورٹنگ سے ریٹائر ہوچکا ہوں۔اب اُردو اور انگریزی میں کالم لکھ کر ’’دانشوری‘‘ بگھارتا ہوں۔ مجھ میں جوان رپورٹر والا تجسس،لگن اور طاقت موجود نہیں رہے۔میری وضاحت جواز تراشی ٹھہراکر ہر اعتبار سے رد کی جاسکتی ہے۔اپنی کوتاہی کا اعتراف مگر مجھے یہ سوال اٹھانے سے روک نہیں سکتا کہ ہماری ذہن سازی پر بھرپور توانائی سے مامور ہوئے مقبول ترین صحافیوں نے اس ضمن میں اپنا فریضہ کیوں ادا نہیں کیا۔اکھاڑے سے باہر بیٹھے پہلوانی کے ’’خلیفہ‘‘ ہوئے ’’بوڑھے ماہر‘‘ کی طرح میں یہ اصرار کرنے کو مجبور ہوں کہ بدھ کے روز عجلت میں جو ترامیم منظور ہوئی ہیں ان کے سنگین مضمرات ہوسکتے ہیں۔

نوائے وقت سروس

یہ بات طے ہے کہ ہماری حکومتیں اپنے سیاسی مخالفین کو دبانے کے لئے ایسے قوانین بے دریغ استعمال کرتی ہی ہیں جو بنیادی طورپر منشیات فروشی یا دہشت گردی جیسے گھنائونے جرائم کے تدارک کے لئے متعارف کروائے جاتے ہیں۔1970کی دہائی میں استاد دامن جیسے درویش شاعر کی کھولی سے

’’بم‘‘ برآمد ہوا تھا۔ چودھری ظہورالٰہی مرحوم کے خلاف بھینس چوری کا مقدمہ قائم ہوا۔تاریخ کو نظرانداز کرتے ہوئے سرعت سے ’’حال‘‘ پر توجہ کریں تو گزشتہ برس پاکستان مسلم لیگ (نون) کے رانا ثناء اللہ کے ساتھ ہوا سلوک یاد کرنا ہوگا۔ بدھ کے روز اپنی تقریر میں خواجہ آصف نے اس واقعہ کاحوالہ بھی دیا۔اپوزیشن جب اس خدشے کااظہار کرتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف بنائے قوانین میں ہوئی سخت گیر ترامیم اس کے خلاف بھی استعمال ہوسکتی ہیں تو اس خدشے کو بے بنیاد قرار دینا بہت مشکل ہے۔یہ لکھنے کے بعد کامل ڈھٹائی سے یہ اعتراف کرنابھی ضروری ہے کہ ہماری سیاست میں حکومتیں ’’قانونی طور‘‘ پر میسر اختیارات کو انتہائی ڈھٹائی اور سفاکی کے ساتھ اپنے سیاسی مخالفین کی زندگی کو اذیت دہ بنانے کے لئے استعمال کرتی رہی ہیں۔ہم اس کے عادی ہوچکے ہیں۔’’اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں‘‘ کہتے ہوئے مصیبت میں گھرے فرد کو ’’وقت اچھا بھی آئے گاناصرؔ‘‘ کی امید دلاتے رہتے ہیں ۔’’انسانی حقوق‘‘ اور ان کا احترام ہمارے اجتماعی رویوں میں کوئی وقعت نہیں رکھتے۔ ’’شریکا‘‘ صدیوں سے ہماری ثقافت کاکلیدی رویہ ہے۔انٹرنیٹ کی بدولت ہماری سیاست میں اندھی نفرت وعقیدت کی بنیاد پر جو تقسیم شدید تر ہوئی اس نے ’’شریکا‘‘ سے جڑے رویوں کو توانا تر بنادیا ہے۔مجھے خود کو ’’قومی مفادات‘‘ کا واحد نگہبان ثابت کرنے کا فتور کبھی لاحق نہیں رہا۔دو ٹکے کا صحافی ہوتے ہوئے آپ سے مگر فریاد کروں گاکہ بدھ کے روز ’’اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی ہدایات کی تعمیل ‘‘کرتی جو ترامیم منظور ہوئی ہیں ان کا مسودہ تلاش کرنے کی کوشش کریں۔اسے غور سے پڑھیں تو اندازہ ہوگاکہ اب ’’دہشت گردی‘‘ کے نام پر کیسے کیسے افراد کو گھیرے میں لیا جاسکتا ہے۔اس کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بھی چند مشکلات درپیش آسکتی ہیں۔کسی قانون کا مسودہ تیار کرنے کے لئے بہت مہارت درکار ہوتی ہے۔ہماری وزارتِ قانون میں جو لوگ اسے تیار کرتے ہیں انہیں Draftsmanکہا جاتا ہے۔ان میں سے چند لوگ اپنے کام کے اتنے ماہر ہوتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے کئی برس گزرجانے کے بعد بھی وزارتِ قانون انہیں ’’کنٹریکٹ‘‘ پراپنے لئے کام کرنے پر آمادہ کرتی ہے۔اس ضمن میں تین چار افراد کے نام بھی لے سکتا ہوں۔ وہ غیر سیاسی افراد ہیں۔حقیقی معنوں میں ٹیکنوکریٹ۔اپنے کام کے ماہر ۔قانونی زبان لکھنے کے حتمی ہنر مند۔ قانونی باریکیوں سے قطعاََ نابلد ہوتے ہوئے بھی مجھے مذکورہ ترامیم کی زبان نے پریشان کردیا ہے۔ربّ کریم سے فریاد ہی کرسکتا ہوں کہ اس ضمن میں میرے وسوسے بھرے ذہن میں جو خدشات امڈے ہیں وہ بالآخر بے بنیاد ثابت ہوں۔

 ڈی پی او اٹک کی اعلیٰ پولیس افسران کے ساتھ کرائم میٹنگ 
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

نصرت جاوید

نصرت جاوید


مشہور ٖخبریں
  •  نیا سال نجومیوں کی نظر میں

    Jan 04, 2021
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ایسی اپوزیشن سے کسی کو کیا پریشانی!

    Jan 06, 2021
متعلقہ خبریں
  • ٹک ٹاک نے 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے نئی اور سخت تبدیلیاں‌ ...

    Jan 14, 2021 | 10:26
  • بھارت: نئی دلی میں کسانوں کے احتجاج کو ایک ماہ مکمل، اہم ...

    Dec 26, 2020 | 10:59
  •  کورنا وائرس اب ڈراؤنے خواب کی علامت بن گیا، تحقیق میں ...

    Oct 02, 2020 | 16:17
  • نیول چیف نے پاکستان میری ٹائم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا ...

    Sep 25, 2020 | 13:41
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سال کے آخر تک تمام جہاز استعمال میں ہوں گے، ایمریٹس ایئر

    Jan 15, 2021 | 16:21
  • کورونا ویکسین مارچ تک دستیاب ہوگی:اسد عمر

    Jan 15, 2021 | 16:08
  • ملک میں شدید دھند چھاے رہنے کا امکان ہے،محکمہ موسمیات

    Jan 15, 2021 | 16:00
  • ابوظہبی کی قومی فضائی کمپنی ویز ایئرٹکٹوں کی رعایتی قیمت پر ...

    Jan 15, 2021 | 15:43
  • آئینی و سیاسی حق کو غلط استعمال کیا تو جیسا کریں گے ویسا ...

    Jan 15, 2021 | 15:21
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • اسلام آباد کی کشش، مہنگا پٹرول اور جماعت اسلامی ...

    Jan 15, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
  • براڈ شیٹ جھوٹ اور لالچ 

    Jan 14, 2021
  • حقیقی سیاسی کارکن ندیم افضل چن کی رخصتی اور پی ٹی ...

    Jan 14, 2021
  • جزائے متعلق صدارتی آرڈینینس کی بجائے حکومتی ...

    Jan 13, 2021
  • 1

    وطن کا دفاع مضبوط بنانے اور بلوچستان کی ترقی کیلئے فوج کے شانہ بشانہ ہونا ہوگا

  • 2

    پرتشدد قوم پرست تنظیموں پر  پابندی کا صائب مطالبہ

  • 3

    اسامہ ستی قتل کی انکوائری رپورٹ

  • 4

    پرامن افغانستان خطہ کی اہم ضرورت ہے‘ پاکستان اپنے دفاع سے غافل نہیں

  • 5

    وزیر اعظم کی وزرا کو کارکردگی  بہتر بنانے کی ہدایت 

  • 1

    جمعۃ المبارک‘  30؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  15؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    جمعرات‘  29؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  14؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    بدھ ‘  28؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  13؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    منگل‘  27؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  12؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    پیر‘  26؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  11؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • این جی اوز کا کردار 

    Jan 15, 2021
  • مقبوضہ کشمیر۔نسل کشی کب تلک ؟ 

    Jan 15, 2021
  • سانحہ مچھ اور را کا مکروہ چہرہ 

    Jan 15, 2021
  • حکومت اور حکمرانی

    Jan 15, 2021
  • ’’حضرت سُلطان باہوؒ ،علامہ اقبالؒ اور ...

    Jan 15, 2021
  • ایک مسلم سا کسی کا اُوج نہیں ہے

    Jan 15, 2021
  • کورونا سے زیادہ خطرناک

    Jan 15, 2021
  • کسان تحریک کے خلاف مودی کے اوچھے ہتھکنڈے 

    Jan 15, 2021
  • سرکاری ملازمین اور بادشاہی شرارت

    Jan 15, 2021
  • پاکستان کا صنعتی پہیہ گھوم رہا ہے 

    Jan 15, 2021
  • 1

     خدمت انسانیہ، مفت علاج اور ادویات

  • 2

    حمید نظامیؒ کی یاد میں 

  • 3

    بے اولادی کو روگ نہیںبنائیے 

  • 4

    درد بنتا ہے فغاں

  • 5

    کرونا سے  بچا لے

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حسنِ تربیت کے ثمرات 

  • 2

    ایک روحانی انقلاب

  • 3

    تمدن آفریں

  • 4

    اوصافِ حمیدہ

  • 5

    علم اورصحابہ کرام

  • 1

    جدوجہد

  • 2

    مسلمان 

  • 3

    تقدیر

  • 4

    معاشیات

  • 5

    مظہر

  • 1

    ضربِ کلیم

  • 2

    یورپ 

  • 3

    فضا

  • 4

    علم اور مذہبی واردات و مشاہدات

  • 5

    ذوقِ

منتخب
  • 1

    ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

  • 2

    فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

  • 3

    دھڑے اور ڈیرے کی سیاست کا امین ، حاجی مصطفی کھوکھر 

  • 4

    براڈ شیٹ جھوٹ اور لالچ 

  • 5

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    تعمیراتی منصوبوں میں گرین ایریاز کے تحفظ کا خاص خیال رکھا جائے.وزیراعظم کی ہدایت

  • 2

    پیٹرول کی قیمت میں11روپے سے زائد اضافےکافیصلہ آج متوقع

  • 3

    وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ ہونے والی میٹنگ بہت ہی حوصلہ افزا رہی ہے : ...

  • 4

    لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے زیر اہتمام جاری صفائی آپریشن کے تحت شہر سے 85 فیصد کوڑا ...

  • 5

    اپوزیشن کے پاس اکثریت ہے تو تحریک عدم اعتماد لائیں. اعجاز شاہ

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group