دوبارہ گنتی تک نوٹیفیکیشن جاری نہ کیا جائے: فیصل صالح حیات
جھنگ (نامہ نگار) ریٹرننگ افسر این اے114کو دوبارہ گنتی کی درخواست دی جس کی وجہ مجھے 589 ووٹوں سے ہروایا گیا تھا،26 جولائی کو میں 4 ہزار سے زائدکے مارجن سے جیت رہا تھا چار بجے مجھے رزلٹ دیا گیا کہ میں 589ووٹوں سے ہار گیا ہوں۔ 13ہزار سے زائد ووٹ مسترد ہوئے جوکہ پاکستان میں ایک بڑا نمبر ہے کسی بھی حلقہ میں۔ ریٹرننگ افسر نے درخواست کو منظور کرتے ہوئے کہا کہ پہلے 10 پولنگ سٹیشنز کھولے جائیں گے۔ اس کا رزلٹ دیکھ کر پھر 25اور پھر آگے پولنگ سٹیشنز کھولے جائیں گے جس پر ہم مطمئن ہوگئے۔ جو 10 پولنگ سٹیشنز کھولے گئے اس میں میرے مخالف پی ٹی آئی کے امیدوار کے112ووٹ کم ہوئے جبکہ میرے 26ووٹ کم ہوئے اور مخالف امیدوار کی برتری 85ووٹ کم ہوگئی۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے امیدوار حلقہ این اے114مخدوم سید فیصل صالح حیات نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ فیصل صالح حیات نے کہا کہ فیصلہ کے مطابق تمام پولنگ سٹیشنز نہ کھولے گئے۔ ایسا محسوس ہوتا تھا ریٹرننگ افسر پر مبینہ طور پر کوئی پریشر تھا ہم نے ریٹرننگ افسر سے فیصلہ کے مطابق مزید پولنگ سٹیشنز کھولنے کو کہا مگر واضح فرق کے باوجود انہوں نے مزید حلقے نہ کھولے۔انہوں نے کہا کہ دیگر پولنگ سٹیشنز نہ کھول کر ان کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے اپیل کی ہے کہ 10 پولنگ سٹیشنز پر ان کا فرق 589سے504پر آگیا ہے، مزید415پولنگ سٹیشنز باقی ہیں فرق زیادہ نہ ہے۔ چیف الیکشن کمشنر فوری طور پر تمام پولنگ سٹیشنز کھول کر دوبارہ گنتی کاحکم دیں ووٹ بیگ الیکشن کمشن کی امانت ہیں ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گنتی کے بعد فیصلہ عوام کے سامنے لایا جائے کہیں عوام کا مینڈیٹ چوری تو نہیں کر لیا گیا۔ فیصل صالح حیات نے مزید کہا کہ جب تک حلقہ این اے114کی دوبارہ گنتی نہیں ہوتی حلقہ کے نوٹیفکیشن کو جاری نہ کیا جائے ۔
فیصل صالح