وفاقی کابینہ کا اجلاس, افغان مہاجرین کے قیام میں مزیددو ماہ کی توسیع کی منظوری, تعلیمی فیس ادائیگی سکیم کو ترقی پذیر علاقوں تک توسیع دینے کافیصلہ
وفاقی کابینہ نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام میں مزیددو ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی۔پسماندہ علاقوں تک وزیراعظم تعلیمی فیس ادائیگی سکیم کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی, نیشنل فوڈ سیکورٹی پالیسی پر غورموخرکردیا گیا ,وزیراعظم نے متعلقہ وزارت اورصوبوں کو گنے کے کاشتکاروں کے مشکلات میں کمی کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔بدھ کی شام وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا, مختلف اہم سرکاری سمریوں،معاہدوں مفاہمت کی یاداشتوں پر غور کیا گیا۔کابینہ اجلاس کے جاری بیان کے مطابق چین کی اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان کے محکمہ موسمیات کے درمیان سائنس وٹیکنالوجی کے فروغ کے ایم او یو کی توثیق کردی گئی ہے۔اسی طرح وزارت خارجہ اور سائو ٹومے کے درمیان دوطرفہ مشاورت سے متعلق مفاہمت کی یاداشت کے لیے کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔پاکستان اور چین کے درمیان خصوصی ثقافتی پروگرام کے تبادلے کے معاہدہ پر دستخط کی بھی منظوری دے دی ہے اسی طرح کابینہ نے کیبنٹ کمیٹی برائے توانائی کے 12 دسمبر 2017ء کے ہونے والے فیصلوں کی توثیق کردی ہے۔29 دسمبر 2017ء اور 5 جنوری 2018ء کو ای سی سی فیصلوں کی توثیق کر دی گئی .کابینہ نے سب سے اہم فیصلہ افغان مہاجرین کے تصدیقی کارڈ میں دو ماہ کی توسیع کی منظوری دی ہے۔وزیراعظم تعلیمی فیس ادائیگی سکیم کو ترقی پذیر علاقوں تک توسیع دینے کافیصلہ کیا گیا ہے. چیئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ اس سکیم کو فاٹا،گلگت بلتستان،آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں کے ایک سو چودہ اضلاع تک وسعت دی گئی ہے۔پشاور اور راولپنڈی میں تارکین وطن کے محافظین کے تقرر کی بھی منظوری دیدی۔