عدم توجہ
اکبربہت امیر تھا، روزانہ اپنی نئی گاڑی پر سکول جاتا تھا۔ذہین تو بہت تھا لیکن اپنی بری صحبت کی وجہ سے پڑھائی کی طرف بالکل توجہ نہ دیتا۔امی جان شہر کی بہت اچھی ڈاکٹر تھیں اور اس کے پولیس آفیسر تھے۔ وہ اپنے کاموں میں بہت مصروف رہتے ۔ ان کی اکبر کی طرف بالکل توجہ نہ تھی۔عدم توجہ کی وجہ سے وہ آہستہ آہستہ بہت چڑچڑا ہوتا جارہا تھا،ہر کام میں بہت ضد کرتا ، کلاس کے دوستوں سے بلاوجہ اُلجھ پڑتا۔ اکبر گھر سے اکیڈمی کے بہانے جاتااور دوستوں کے ساتھ گھوم پھر کر واپس آجاتا۔ سکول والے اکبر کے گھر فون کرتے تو وہ سب اپنے کاموں میں مصروفیت کی وجہ سے فون نہ اٹھاتے ۔
ایک دن اکبر اپنے دوستوں کے ساتھ باہر گھومنے جارہا تھا۔ اس نے راستے میں بہت سے لڑکوں کو دیکھا تو اس نے سوچا کہ ان سے کوئی شرارت کی جائے۔ اکبر نے ان کو چھیڑنا شروع کردیا۔جب بات زیادہ بڑھی تو انہوں نے اکبر کوخوب پیٹا۔ اب اکبرزخمی حالت میںزمین پر پڑا تھا۔ اس کے دوست بھی اسے چھوڑ کر چلے گئے۔ ایک نیک آدمی سے وہاں سے گزرا اور اسے ہسپتال لے گیا ،اتفاق سے اسی ہسپتال میں اس کی امی ڈاکٹر تھیں۔انہوں نے جب اکبر کودیکھا تو وہ بہت پریشان ہوگئیں۔ ہوش میں آنے کے بعدانہوں نے اکبر کو سمجھایا اور کہا جتنی غلطی تمہاری ہے اس سے کہیں زیادہ غلطی ہماری بھی ہے کیونکہ عدم توجہ کی وجہ سے معاملہ یہاں تک پہنچا۔ اب میں آئندہ اپنے کام کے علاوہ تم پر بھی توجہ دوں گی۔
باسط علی، گجرات