سپریم کورٹ کی مہلت ختم، رائو انوار گرفتار نہ ہوا، اسلام آباد میں بھی چھاپہ
کراچی‘اسلام آباد‘پشاور (کرائم رپورٹر ‘نیوز ایجنسیاں) کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود کی ہلاکت میں ملوث سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کی گرفتاری کیلئے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی 72 گھنٹے کی مہلت ختم ہو گئی تاہم پولیس رائو انوار کو تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی کراچی اوراندرون سندھ مارے گئے چھاپے کا میاب ہوسکے نہ ہی دیگر صوبوں میں بھیجی گئی۔ پولیس کی خصوصی ٹیمیں سابق ایس ایس پی ملیر کا سراغ لگا سکیں آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ رائو انوار کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں دوسری طرف رائو انوار کے نجی طیارے کے ذریعے بیرون ملک فرار کی اطلاعات کے بعد بحریہ ٹائون کے چیئرمین ملک ریاض نے ایک بیان میں نقیب اللہ کی ہلاکت پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ۔ وہ دو تین ہفتے سے علاج کے سلسلے میں ملک سے باہر ہیں انہوں نے کبھی کسی غیرقانونی کام یا جرائم پیشہ شخص کی مدد نہیں کی جبکہ ان کے پاس موجود طیارے آٹھ سال میں کبھی بھی رائو انوار نے استعمال نہیں کئے۔ آن لائن کے مطابق رائو انوار کے خیبر پی کے میں نہ ہونے کے بارے میں رپورٹ سندھ حکومت کو دیدی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق رائو انوار کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد میں موجود کراچی پولیس کے اہلکاروں نے اسلام آباد کے ایف ٹین میں ایک گھر پر چھاپہ مارا تاہم اس گھر میں ماسوائے چوکیدار کے کوئی موجود نہیں تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے چھاپہ مارنے میں کراچی پولیس کی معاونت کی۔ اس گھر پر اشتہار لگا دیا گیا جس پر چھاپہ مارا گیا اشتہار میں لکھا ہے رائو انوار اشتہاری ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ دریں اثناء نقیب محسود قتل کیس میں روپوش اور معطل پولیس افسررائو انوار نے کہاہے کہ پاکستان میں ہی ہوں کہیں نہیں بھاگا۔ کوئی کہتاہے میں بلاول ہائوس میں ہوں۔ یہ غلط ہے۔ میرے آصف زرداری سے ایسے مراسم نہیں ہیں۔ اسلام آباد والی رہائش میری نہیں عرصہ ہوا بیچ چکا۔ ملک ریاض کا جہاز دیکھا تک نہیں۔ نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا کہ رائو انوار نے اس سے بات چیت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیاہے۔