وزارت خزانہ کی مداخلت‘ اضافی ڈپٹی کی تعیناتی‘ گورنر سٹیٹ بینک نے استعفی دیدیا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سٹیٹ بنک آف پاکستان کے گورنر یاسین انور مستعفی ہو گئے۔ وفاقی حکومت نے ان کا استعفیٰ 31 جنوری سے منظور کر لیا۔ وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے نئے قائم مقام گورنر سٹیٹ بنک کا اعلان آج بروز جمعہ کر دیا جائے گا۔ واضح رہے گورنر سٹیٹ بنک نے حکومت سے اختلافات کی وجہ سے چند روز قبل استعفیٰ وزارت خزانہ کو بھیج دیا تھا اور عملاً گورنر کی ذمہ داریاں ادا کرنا بند کر دی تھیں۔ سٹیٹ بینک میں گورنر کو اعتماد میں لئے بغیر ایک اضافی ڈپٹی گورنر کی تعیناتی، سٹیٹ بینک کے معاملات میں وزارت خزانہ کی مداخلت اختلافات کا باعث بنی۔ اے پی اے کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ کے مابین ڈالرز کی قدر میں ردوبدل کے حوالے سے اختلافات موجود تھے۔ ان اختلافات کی بنا پر گورنر سٹیٹ بینک نے یہی بہتر سمجھا استعفی دے دیا جائے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا قائم مقام گورنر سٹیٹ بینک آئی ایم ایف سے یکم فروری سے شروع ہونے والے مذاکرات میں شرکت کرینگے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نئے گورنر سٹیٹ بنک کے لئے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ نیشنل بنک بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین منیرکمال، نیشنل بنک کے سابق صدر علی رضا، نیشنل بنک کے صدر سید اقبال اشرف کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔
گورنر سٹیٹ بنک