اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف انٹراکورٹ اپیل خارج کردی۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت جسٹس انور کاسی اور جسٹس شوکت صدیقی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کی۔ انٹراکورٹ اپیل عدالتی فیصلے کے خلاف دائر کی گئی جس میں عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیا تھا۔ درخواست گزار کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے موقف اختیار کیا کہ آرمی ایکٹ کے تحت آرمی چیف ساٹھ سال کی مدت کے بعد وردی میں نہیں رہ سکتے، انتیس نومبر دوہزار دس کو تین سال کے لیے آرمی چیف کو توسیع دی گئی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ نے محض آرمی چیف سے مراعات واپس لینے کی بات کی ہے، یہ استدعا نہیں کی کہ آرمی چیف سے پوچھا جائے وہ کس اختیار کے تحت یہ عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ رٹ پٹیشن میں ترمیم کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے کہا کہ جو رٹ پٹیشن خارج ہو چکی اس میں ترمیم کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔