عبداللہ عبداللہ کی امن عمل میں کوششوں پر پاکستان کی تحسین
قومی مفاہمت کے لئے افغانستان کی اعلی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے کی اسلام آباد میں پاکستانی اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں میں افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
پاکستان کی کوششوں سے تباہ حال اور ہشتگردوں کی آماجگاہ بنا افغانستان اب امن کی راہ پر آتا نظر آ رہا ہے۔ امریکہ اور افغانستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا کاردارد تھا پاکستان نے اس ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔ فریقین کے مابین مذاکرات امن معاہدے پر منتج ہوئے۔ کچھ قوتوں کو پرامن افغانستان کھٹکتا ہے۔ ان میں بھارت سرفہرست ہے جو آج کی افغان انتظامیہ کو سٹیٹس کو برقرار رکھنے پر برانگیختہ کرتا ہے۔ بھارت کو پاکستان میں مداخلت کے لئے افغانستان میں امن کی مخدوش صورت حال ہی سوٹ کرتی ہے۔ اشرف غنی حکومت بھی طالبان کے ساتھ مل کر افغانستان کو پرامن بناتے ہیں تو ان کو اپنا اقتدار تقسیم ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے مخلص نہیں ہیں۔ عبداللہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا ہے کہ پاکستان افغان تنازع کے پرامن اور پائیدار سیاسی حل کی حمایت کرتا ہے۔ تاہم افغانستان کے اندر اور باہر بگاڑ پیدا کرنے والے ان عناصر پر بھی نگاہ رکھنا ہوگی جو خطے میں امن اور استحکام نہیں چاہتے ہیں۔پاکستان نے افغانستان میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کر دیا امریکہ بھی اس معاملے میں سنجیدہ ہے اسے تھوڑا آگے بڑھ کے امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانا ہو گا۔