ڈینگی پر قابو پانے کیلئے ملک بھر میں ہنگامی اقدامات کی ضرورت
ڈینگی بے قابو۔ فیصل آباد میں دو اور کراچی میں ایک اور مریض جان سے گیا۔ فیصل آباد میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی وجہ سے لیبارٹریاں بند ۔ درجنوں مریضوں کے ٹیسٹ نہ ہو سکے۔ مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی۔
موسم بدلتے ہی اس برس بھی ڈینگی نے مختلف علاقوں میں زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ تمام تر حفاظتی اقدامات کے باوجود ڈینگی مچھر کی افزائش اس بات کا ثبوت ہے کہ ہنوز بہت سا کام باقی ہے۔ محکمہ صحت پنجاب ، خیبر پی کے اور سندھ میں ڈینگی لاروں کے اتلاف کے لیے سپرے اور فوگ سپرے میں تیزی لائے اور عوام کو بھی حفاظتی اقدامات سے آگاہ کرے۔ جس تیزی سے یہ مرض پھیل رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے پورے ملک میں ہنگامی اقدامات کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت راولپنڈی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 5 ہزار 229 لاہور میں 108 ملتان میں 68 اور پشاور میں ایک ہزار 819 کراچی میں 2 ہزار 866 تک پہنچ چکی ہے۔ ان اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ وفاقی اور صوبائی محکمہ صحت ہسپتالوں اور طبی مراکز میں ڈ ینگی سے بچائو کی ادویات کا وافر انتظام کرے ہسپتالوں میں خصوصی وارڈز قائم کر کے مریضوں کے علاج معالجے کے انتظامات کرے۔ سابقہ حکومت کی کامیابی ڈینگی کنٹرول پالیسی اور اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید موثر اقدامات کئے جا سکتے ہیں تاکہ ڈینگی کی ہلاکت خیزی پر قابو پایا جا سکے۔