سپریم کورٹ کا حمید لطیف ہسپتال کی غیرقانونی تعمیرات گرانے کا حکم, بھاری فیسیں لینے والے سکولوں کیخلاف ایکشن لینے لگے ہیں: چیف جسٹس
چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے حمید لطیف ہسپتال کی غیر قانونی تعمیرات بلڈوزراورکرین سے گرانے کاحکم دے دیا۔اتوار کوچیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حمید لطیف ہسپتال سے متعلق کیس کی سماعت کی، ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ حمید لطیف ہسپتال نے 100فیصد قانون کی خلاف ورزی کی۔چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ بلڈوزراورکرین لگا کرغیرقانونی تعمیرات گرادیں۔ حمید لطیف ہسپتال کے ڈاکٹر راشد لطیف نے عدالت کو بتایا کہ غریبوں کیلئے 30بیڈ،ریٹ لسٹ میں 45فیصد کمی کر دی، چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ کو ہر طرح عزت اور رعایت دی جائے گی، آپ کا ہسپتال ماڈل ہسپتال ہونا چاہئے، مصری شاہ سے آیا ہوا ایک عام شخص بھی آپ کے ہسپتال میں علاج کرا سکے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سٹنٹ ایک لاکھ میں ڈالنے کا حکم دیا گیا لیکن 2سے اڑھائی لاکھ میں ڈالا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خد اکا واسطہ ہے لوگوں کا خیال کریں، بھاری فیسیں لینے والے سکولوں کیخلاف بھی ایکشن لینے لگے ہیں، عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے کوخلاف ورزیوں پرایک ہفتے میں عملدرآمد کا حکم دیدیا اور آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔