اسلام آباد کے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں زیر علاج سابق صدر آصف علی زرداری کے دل کے وال میں کلاٹ (خون کا لوتھڑا) بن گیا ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری گزشتہ ایک ہفتے سے پمز اسپتال اسلام آباد میں زیر علاج ہیں اور ڈاکٹروں کے مطابق ان کے پلیٹیلیٹس 1 لاکھ 35 ہزار تک پہنچ گئے ہیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو کمزوری اور شوگر کی وجہ سے ہاتھوں میں کپکپاہٹ کی شکایت ہے جب کہ ان کے پرانےاسسٹنٹ کی وجہ سےدل کے وال میں کلاٹ بھی پیداہو گیا ہے، ہاتھ اور پیر سن ہونے کی شکایت برقرار ہے، ہاتھوں میں رعشے کے باعث کپکپاہٹ میں بھی نمایاں اضافہ ہوا.اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں نے آصف علی زرداری کے لیے تھیلیئم اسکین کو لازمی قرار دیا ہے اور آصف زرداری کو تمام ٹیسٹ کلیئر ہونے تک اسپتال میں رکھے جانے کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں، آصف زرداری کا شوگر اور بلڈ پریشر لیول معمول کے مطابق ہے، شوگر لیول نارمل رکھنے کے لیے انسولین دی جا رہی ہے، تمام ٹیسٹ کلیئر ہونے تک آصف زرداری کو اسپتال ہی میں رکھے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کی طبی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سابق صدر کے الٹراساؤنڈ میں یورینری ٹریکٹ انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے، جس پر انھیں اینٹی بائیوٹک ادویات شروع کرا دی گئی ہیں۔
نیب راولپنڈی کی حراست میں موجود پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو 23 اکتوبر کی رات کمر اور گردن کی تکلیف کے باعث پمز اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔آصف زرداری کو ڈپریشن، جسمانی کمزوری، گردن اور مہروں میں شدید درد کی بھی شکایت ہے۔ اس کے علاوہ ان کے غدود میں غیر معمولی اضافے کی تشخیص بھی ہوئی ہے جسے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔پمز اسپتال میں آصف علی زرداری کے وارڈ کو ہی سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر اور ان کی بہن فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں قومی احتساب بیورو(نیب) راولپنڈی کی حراست میں ہیں۔