اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ایم ڈی سی تحلیل کرنے کے صدارتی آرڈیننس کے خلاف کیس میں فریقین کو نوٹس جاری اور اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا ۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ایم ڈی سی تحلیل کرنے کے صدارتی آرڈیننس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر پی ایم ڈی سی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کے فیصلے تک حکم امتناع جاری کرے، صدارتی آرڈیننس کے باعث کئی افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ حکومت کے پاس سینیٹ میں اکثریت نہیں اس لیے قانون سازی اس طرح ہورہی ہے،صدارتی آرڈیننس سے سینکڑوں ملازمین کی ملازمتیں ختم ہوگئیں۔جسٹس محسن اختر نے ریمارکس دیئے کہ اکثریت نہیں تو قوانین کے ساتھ یہ ہورہا ہے اگر اکثریت آگئی تو کیا ہو گا،بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 4نومبر تک ملتوی کردی۔عدالت عالیہ نیوزارت قانون،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت ہیلتھ سروسز کے ایڈیشنل سیکرٹری سطح کے افسران کو بھی طلب کیا۔تاہم جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست گزار کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل کو سنے بغیر حکم امتناع جاری نہیں ہوسکتا ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024