ود ہولڈنگ ٹیکس کی موجودہ شرح میں 7 نومبر تک توسیع
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بنکوں کی ٹرانزیکشن پر نان فائلرز کیلئے رعایتی ودہولڈنگ ٹیکس کی 0.3 فیصد کی شرح کی میعاد میں 7 نومبر تک توسیع کرنے کی منظوری دی ہے۔ اجلاس میں کاٹن یارن، گرے اور پروسیسڈ فائلر کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ فاٹا، خیبر پی کے کے متاثرین (آئی ڈی پیز کیلئے) 64 ہزار ٹن گندم اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک کو فراہم کی جائے گی۔ اجلاس میں تھر مٹیاری ٹرانسمشن لائن کیلئے 18 ارب روپے کی ساورن گارنٹی فراہم کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ کمیٹی نے ٹیکسٹائل صنعت کو درپیش مشکلات سے بچانے کیلئے بھارت سے درامد کئے جانے والے دھاگے پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی منظوری دی۔ 7 نومبر کے بعد حکومت اور تاجروں کے درمیان سمجھوتہ نہ ہونے کی صورت میں ٹیکس ادا نہ کرنے والوں سے 50 ہزار روپے سے زائد کے ہر بنک ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد کی شرح سے ٹیکس وصولی کی جائے گی۔ کمیٹی نے تھرکول میں 1200میگاواٹ پاور پلانٹ کیلئے 18ارب روپے قرض کی بھی منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کا حکومت پر دبائو ہے کہ ودہولڈنگ ٹیکس کا جلد از جلد فیصلہ کیا جائے کیونکہ اس وجہ سے اْنہیں ریونیو اکٹھا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بلدیاتی انتخابات بھی سر پر ہیں اور حکومت کسی بھی قسم کا رسک نہیں لینا چاہتی۔ اجلاس میں پاکستانی برآمدات کی کمی کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق ریگولیٹری ڈیوٹی کاٹن یارن اور گرے فیبرکس کی درآمد پر لگائی گئی ہے۔