تین افسروں کی ترقی کے فیصلہ پر عدم عملدرآمد سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو توہین عدالت کا نوٹس
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے 17 سال قبل تین بیوروکریٹس کو ترقی دینے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں دس نومبر کو وضاحت کیلئے عدالت طلب کر لیا ہے، جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہاکہ سیکرٹری خزانہ عدالت کے فیصلے پر عمل کئے بغیر ملک سے باہر کیوں گئے اور کیا ان کے بغیر ملک نہیں چلایا جاسکتا؟ سپریم کورٹ نے 1998میں تین بیوروکریٹس حمید قریشی، علیم محمود اور اکبر حیات گنڈاپور کو اگلے گریڈ میں ترقی دینے کا حکم دیا تھا، عدالت کے اس فیصلے پر عمل نہ ہونے پر ان بیوروکریٹس نے وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ،جس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ۔حکومتی وکیل بتایا کہ سیکرٹری خزانہ ملک سے باہر ہیں جس کی وجہ سے ان بیوروکریٹس کے واجبات کی ادائیگی کیلئے فنڈز نہیں مل سکے کیونکہ یہ بیوروکریٹس اب ریٹائر ہو چکے ہیں ۔عدالت نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر خود عدالت میں پیش ہر کر وضاحت کریں کہ انہوں نے عدالتی فیصلے پر عمل کیوں نہیں کیا ،اور ایسا نہ کرنے پر کیوں نہ انہیں توہین عدالت کی سزا دی جائے۔
افسر ترقی کیس