دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں، ایرانی عہدیدار: گوادر چاہ بہار سسٹر پورٹس ہونگی: نوازشریف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران برادر ممالک ہیں گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہیں ’’سسٹر‘‘ پورٹس ہوں گی۔ ایک دوسرے کی مددگار ثابت ہوں گی۔ دونوں بندرگاہیں باہمی رابطے اور تعاون کی بنیاد پر کام کریں گی جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو گا۔ وزیراعظم نے یہ بات ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری رئیر ایڈمرل علی شام خانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ جنہوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ منی کے سانحہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف گراں قدر قربانیاں دی ہیں آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں یہ پاکستان سمیت پورے خطے کے لئے امن کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔ علی شام خانی نے کہا دہشت گردی کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں یہ دونوں ممالک کی مشترکہ دشمن ہے۔ مستحکم افغانستان پاکستان اور ایران کے مفاد میں ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان فائبر آپٹک رابطہ قائم کیا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران میں تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، دونوں ملک دوستی اور یکساں مذہبی رشتے سے منسلک ہیں، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور موجودہ علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ گوادر بندرگاہ کی تعمیر کے بعد چاہ بہار اور گوادربندرگاہ پر آپریشنل سرگرمیاں ایک دوسرے سے جڑ جائیں گی۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیںجن کا پوری دنیا اعتراف کرتی ہے، آپریشن ضرب عضب کے باعث ملک کے طول و عرض میں امن بحال ہو گیا ہے۔ علی شام خانی نے کہا کہ دونوں ممالک میں مواصلات اور معیشت کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہوں گے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی شام خانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف مشترکہ سخت کارروائی کا عزم کر رکھا ہے ٗ دونوں ممالک کے درمیان اس مقصد کیلئے تعاون ناگزیر ہے وزیراعظم نواز شریف سے مختلف شعبوں میںتعاون پر بات چیت کی ہے۔ پاکستان اور ایران نے دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اس حوالے سے ایران کو بھی خصوصی تجربات ہوئے ہیں دونوں ممالک دہشتگردی کامقابلہ کر نے کیلئے تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ دونوں ممالک نے تمام شعبوں میں تعلقات کومضبوط بنانے کی ضرورت سے اتفاق کیا ہے ہم نے اقتصادی ٗ سیاسی ٗ سکیورٹی ٗ دفاع اور عالم اسلام کو درپیش مسائل سمیت علاقائی صورتحال پر بات چیت کی ہے آئندہ بھی باہمی مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اسلام آباد (ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پر عزم ہے، دونوں ممالک کو باہمی تعاون بڑھانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے‘ پاکستان اور ایران خطے میں پائیدار امن اور ترقی کیلئے مشترکہ خیالات رکھتے ہیں‘ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع موجود ہیں۔ پاکستان اور ایران کو سٹرٹیجک ہمسایوں اور بھائیوں کی حیثیت سے باہمی معاملات کو طے کرنے اور قریبی معاون باہمی روابط کو فروغ دینے بلکہ حکومتی سطح سے ماورا اور عوام کی سطح پر استوار دوطرفہ تعلقات کی حقیقی مضبوطی کی بحالی کے لئے بلا تکلف اور کھلے دل سے گفت و شنید کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ایران تعلقات، نہ صرف مشترکہ اقدار، عقیدے سے تقویت پاتے ہیں سب سے بڑھ کر علاقائی امن، استحکام اور ترقی کے بارے میں ہمارے مشترکہ خدشات ہیں۔ وہ ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شام خانی سے گفتگو کر رہے تھے۔ ملاقات میں پاک ایران دوطرفہ تعلقات، سلامتی کے شعبہ میں باہمی تعاون، سرحدی انتظام، علاقائی امن کی ترقی اور علاقائی صورتحال سمیت سلامتی کے تمام شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ دینے کے ذرائع اور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پرامن اور خوشحال خطے کے لئے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں نے دہشت گردی کی لعنت، انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اور دونوں ممالک کی سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان قریبی روابط بڑھاتے ہوئے سرحد پار اور کثیر القومی جرائم سمیت باہمی چیلنجوں پر قابو پانے سے متعلق تعاون بڑھانے کے لئے موجودہ میکنزم مضبوط بنانے اور مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور اپنے دوستانہ تعلقات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی کنجی نہ صرف ایک دوسرے پر باہمی اعتماد کرنے اور مسائل کے حل کے لئے تمام سطحوں پر ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے میں ہے بلکہ یہ سمجھنے میں بھی ہے کہ باہمی معاملات کو حل کرنے میں ناکامی نہ صرف ہمارے مشترکہ دشمنوں کو مضبوط کرے گی بلکہ دونوں ملکوں اور خطے کے مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گی۔ علی شام خانی نے حکومت پاکستان کے مسلم ممالک میں امن و استحکام کے لئے اصولی موقف اور مسلم ممالک کے درمیان متنازعہ معاملات کا حل تلاش کرنے میں مذاکرات کو موثر ترین ذریعہ کے طور پر فروغ دینے کو بھی سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک خطے اور مسلم امہ کے باہمی مفاد میں ایرانی قیادت اور عوام پاکستان کے حکومت اور عوام کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات مستحکم بنانے کے خواہاں ہیں۔ نثار سے ملاقات کے دوران پاکستان اور ایران کے درمیان دہشت گردی، سرحدی امور، جرائم کی روک تھام کیلئے انٹیلی جنس شیئرنگ بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔