ڈیجیٹل اکاؤنٹس تارکین وطن کا مثالی کردار
سٹیٹ بنک نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے روشن پاکستان ڈیجیٹیل اکاؤنٹس کا شعبہ قائم کیا ہے۔ ڈیجیٹل اکاؤنٹس کا آغاز دو ماہ قبل ہوا اب تک45 ہزار اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں سب سے زیادہ استفادہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے کیا۔ اکاؤنٹس میں 10 کروڑ ڈالر کی ترسیلات کیں جبکہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی دوسرے نمبر پر رہے۔ روشن پاکستان، ڈیجیٹل اکاؤنٹس پروگرام یقیناً حوصلہ افزا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بھلائی کا اقدام ہے کیونکہ اس وقت 90 لاکھ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں جو اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے سالانہ 23 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں۔ چونکہ ترسیلات زر سے زرمبادلہ میں بھی بہتری آتی ہے۔ سٹیٹ بنک کا حالیہ اقدام یقیناً اوور سیز پاکستانیوں کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ امید ہے بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانی حکومت کی اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ ایسے اقدامات سے جہاں ترسیلات زر شفاف ہونگی وہیں غیر قانونی ٹرانزکشن کا دروازہ بھی بند ہو جائے گا۔ حکومت اور سٹیٹ بنک آف پاکستان کا اقدام یقیناً قابل تحسین ہے۔ تاہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وطن عزیز میں اپنی منقولہ و غیر منقولہ املاک سمیت بہت سے دیگر معاملات میں بھی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ اگرچہ ہر ضلع کی سطح پر اوورسیز کمیشن بھی بنائے گئے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ان کے مسائل حل نہیں ہو پا رہے اس لیے حکومت کی پوری ذمہ داری ہے کہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ہر طرح مدد کی جائے تا کہ زرمبادلہ کے حوالے سے سونے کا انڈا دینے والی ’’مرغی‘‘ خوب پھیلے پھولے۔