پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا ثنااللہ کی عدالت میں پیشی کے دوران پولیس تشدد کیخلاف وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔انسداد منشیات عدالت لاہور میں رانا ثنااللہ کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی۔ 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔۔ رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور ن لیگی وکلا کے درمیان ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل کے واقعات پیش آئے اور پولیس نے وکیل کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا ۔ پولیس نے رانا ثنا اللہ کے وکلا کو بھی عدالت میں داخلے سے روک دیا جس پر رانا ثنا اللہ کے وکلا نے پولیس کی بدنظمی اور میڈیا کے داخلے پر پابندی کے خلاف عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ نے عدالت میں احتجاج ریکارڈ کروایا اورطاہر خلیل سندھو نے بھی کہا کہ ان سمیت وکلا کو سکیورٹی اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔سابق وزیر قانون کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے وکلا اور کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک اپنا رکھا ہے جبکہ عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے جس پر وہ احتجاجا کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔عدالت نے رانا ثنا اللہ کے ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38