ٹرمپ انتظامیہ کو ایک اور جھٹکا‘ یمن جنگ میں سعودی اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے بل پر بحث کی منظوری
واشنگٹن (آن لائن+ صباح نیوز + نیٹ نیوز) ٹرمپ انتظامیہ کو ایک اور جھٹکا‘ وزراءکی کوششیں بھی بے کار ہو گئیں۔ امریکی سینٹ نے یمن جنگ میں سعودی اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے بل پر بحث کی منظوری دیدی۔ خیبر ایجنسی کے مطابق ملٹری سپورٹ ختم کرنے کے بل کے حق میں 63 اور مخالفت میں 37 ووٹ پڑے۔ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو اور وزیردفاع جیمز میٹس سینیٹرز کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔ سی آئی اے چیف کی عدم شرکت پر سینٹ کے ارکان برہم ہو گئے اور کہا ٹرمپ انتظامیہ نے سی آئی اے چیف کو سعودی صحافی کے قتل پر بریفنگ دینے سے روکا ہے۔ ترجمان سی آئی اے کا کہنا ہے کہ سی آئی اے چیف کو بریفنگ سے کسی نے نہیں روکا‘ الزام بے بنیاد ہے۔ خیبر ایجنسی کے مطابق ووٹنگ سے پہلے بند کمرہ اجلاس میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو اور وزیردفاع جیمز میٹس نے قانون سازوں کو سعودی عرب سے تعلقات خرنب نہ کرنے کی ہدایت کی۔ سی آئی اے چیف سینٹ کے بند کمرہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں۔ جیمبز میٹس کا کہنا تھا کہ قتل سے سعودی ولی عہد کو براہ راست جوڑنے سے متعلق کچھ نہیں ملا۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا وہ ان تمام انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر، جو میری نظر سے گزری ہیں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی صحافی جمال خشوگی کے ترکی میں سعودی قونصیلٹ میں قتل کے درمیان براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کانگریس میں سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کی کوششوں کی مخالفت کی اور کہا کہ موجودہ وقت سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کے لیے موزوں نہیں ہے۔پومپیو نے سینیٹرز کو بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں کمی امریکا اور ہمارے اتحادیوں کی قومی سلامتی کے لیے ایک بڑی غلطی ہو گی۔ ہمیں اس وقت ایران کی طرف سے سنگین خطرات سے نمٹنے کے لیے کسی اتحادی کے خلاف ایسے اقدامات سے گریز کرنا ہوگا جس سے ہماری مشترکہ جنگ متاثر ہو۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے بغیر یمن کی لڑائی میں اگر امریکا سعودی عرب کی مدد نہ کرے تو اس کے خاتمے کی جلد نوبت نہیں آئے گی۔مائیک پومپیو نے اعتراف کیا کہ امریکا میںبعض حلقے جمال خشوگی کے قتل کے بعد سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خشوگی کی وجہ سے ٹرمپ کے خلاف ہیں دراصل یہ وہی گروپ ہے جو ایران کی حمایت میں بارک اوباما کے ساتھ کھڑا تھا۔ یہ لوگ خشوگی کے قتل کی منصفانہ تحقیقات کے بجائے درپردہ ایران کی حمایت کررہے ہیں۔
امریکی سینٹ