جنسی ہراسمنٹ ایک جرم‘ اسکی روک تھام ضروری ہے: ڈاکٹر عصمت ناز
ملتان (لیڈی رپورٹر)دی ویمن یونیورسٹی ملتان میں شعبہ ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز پروفیسر قدسیہ خاکوانی کی قیادت میںسیمینارمنعقد کیا گیا جس میں ڈاکٹر عصمت نازنے بطور مہمانِ خصوصی اور رجسٹرار پروفیسر ثمینہ سلیم اور اساتذہ نے بھی شرکت کی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر دی ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر عصمت ناز نے کہا کہ ضروری نہیں جسمانی طور پر ہی ہراساں کیا جائے بلکہ زبانی اور نظروں سے بھی ہراساں کیا جاتا ہے ، اس کے علاوہ کسی کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال کرنا بھی ہراسمنٹ کے زمرے میں آتا ہے۔جس سے انسان ذہنی طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتا ہے ، اس کی شخصیت عدم تحفظ کا شکار ہوجاتی ہے اور اس کے کام کرنے کی صلاحیت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے ، یہ ہر لحاظ سے ایک برا فعل ہے اور اس کی روک تھام بہت ضروری ہے ۔اس سلسلے میں یونیورسٹی میں ایک ہراسمنٹ کمیٹی بہت جلد تشکیل دی جائے گی جو خواتین کو تحفظ فراہم کرے گی اور آنے والی شکایات کا نوٹس لیکر فوری کارروائی کرے گی۔اس موقع پر پروفیسر قدسیہ خاکوانی نے کہا کہ سیرتِ الٰہی اورا سلام میں عورت کو جو مقام حاصل ہے اس کو جھٹلایا نہیں جاسکتا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عذرا لیاقت اور لیکچرار صدف نے کہا کہ ہراسمنٹ ایک جرم ہے اور پاکستان میں اس کے خلاف قانون بن چکا ہے ۔اس موقع پرطالبات نے ہراسمنٹ کے حوالے سے مختلف مقابلوں میں حصہ لیا جن میں تقریری مقابلے اور پینٹنگزشامل تھیں ۔تقریب کے اختتام پر طالبات میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے گئے ۔