کراچی(کامرس رپورٹر)رواں مالی سال 2024-25 کی دوسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) کے دوران پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 1.73 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ادارہ برائے شماریات کے مطابق یہ شرح نمو صنعتی شعبے میں 0.18 فیصد کمی کے باوجود حاصل کی گئی۔دوسری جانب زرعی شعبے میں 1.1 فیصد اور خدمات کے شعبے میں 2.57 فیصد ترقی ریکارڈ کی گئی۔جاری مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران فصلوں کی پیداوار میں 5.38 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔اہم فصلوں میں 7.65 فیصد کمی کی بنیادی وجہ کپاس، مکئی، چاول اور گنے کی پیداوار میں کمی ہے۔ کپاس کی پیداوار 30.7 فیصد کم ہوکر 10.22 ملین گانٹھوں سے 7.084 ملین گانٹھوں تک آ گئی، مکئی کی پیداوار 15.4 فیصد کم ہوکر 9.74 ملین ٹن سے 8.24 ملین ٹن رہ گئی، چاول کی پیداوار 1.4 فیصد کمی کے ساتھ 9.86 ملین ٹن سے 9.72 ملین ٹن تک محدود رہی، جبکہ گنے کی پیداوار 2.3 فیصد کم ہوکر 87.64 ملین ٹن سے 85.62 ملین ٹن تک آ گئی۔دوسری جانب، گندم کی فصل کے زیر کاشت رقبے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023-24 کے بلند بنیادی اثر بھی اہم فصلوں کی ترقی میں کمی کا باعث بنی ہے۔
اکتوبر تا دسمبر جی ڈی پی کی شرح نمو 1.73 فیصد ریکارڈ
Mar 30, 2025