یورپی یونین سے پاکستان کے لیے اچھی خبر
پاکستان سے یورپی یونین کی منڈی میں اشیاءبرآمد کرنے والے تاجروں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ یورپی یونین نے پاکستان کو بلند خدشات والے ممالک کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔ اس فہرست سے نکلنے کے بعد اب پاکستان پر یورپ کے قانونی اور معاشی آپریٹرز کی اضافی شرائط لاگو نہیں ہوں گی۔ بلند خدشات کی فہرست اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گرد کی مالی معاونت روکنے کے خراب نظام کی نشاندہی کرتی ہے اور کسی ملک کے اس فہرست میں ہونے کا مطلب یہ ہے کہ یورپی یونین کے اس کے ساتھ تجارتی روابط کمزور ہوں گے۔ پاکستان کا اس فہرست سے نکلنا یقینا خوش آئند ہے اور اس سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد پاکستان ایسے مزید اقدامات کررہا ہے جن سے ملک کی معاشی سرگرمیوں میں بہتری آنے کے علاوہ اس پر بین الاقوامی اعتماد بڑھ رہا ہے۔ ہم اس وقت جس سنگین معاشی صورتحال میں الجھے ہوئے ہیں اس سے نکلنے کا یہی راستہ ہے کہ ہم ایسے اقدامات کریں جن سے دنیا کے دیگر ممالک کا ہم پر اعتماد بحال ہو اور وہ ہمارے ساتھ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے میں سہولت محسوس کریں۔ اس سلسلے میں حکومت کو کاروباروں اور صنعتوں کے فروغ پر خصوصی توجہ دینی چاہیے اور ایسے افراد اور اداروں کی آگے بڑھ کر مدد کرنی چاہیے جو ملکی برآمدات کا حجم بڑھانے کے لیے مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ہمارے معاشی مسائل کی بڑی وجوہ میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہمارے اخراجات ہماری آمدنی کے مقابلے میں بہت کم ہیں اور آمدنی اس وقت تک نہیں بڑھ سکتی جب تک ہم اپنی برآمدات کا نظام بہتر نہیں بنائیں گے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ یورپی یونین سے آنے والی مذکورہ اچھی خبر کے پیش نظر اب ایسے اقدامات کرے جن سے تاجروں کی مزید حوصلہ افزائی ہو تاکہ وہ ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لیے مزید کوششیں کریں۔