گرمی آئی، لوڈ شیڈنگ بھی ساتھ لائی ، شہریوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجائی، پنجاب کے بڑے شہروں کے علاوہ جنوبی پنجاب کے متعدد شہروں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ قابو سے باہر ہو رہی ہے، کئی علاقوں کے عوام کو 16 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ برداشت کرنا پڑ رہی ہے۔ گرمی کے ساتھ بجلی نہ ہونے پر شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے,کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت چالیس تک جاپہنچا ہے جبکہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی قابو سے باہر ہو چکا ہے، کے الیکٹرک نے قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کو بنیاد بنا کر شدید ترین گرمی میں شہر بھر میں لوڈشیڈنگ شروع کردی ہے جبکہ شہر کے متعدد علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک بڑھادیا گیا ہے۔ بجلی کی طلب میں اضافے کی وجہ سے شارٹ فال بڑھنے کا بھی امکان ہے.دوسری طرف حکومت نے ملک کے زیادہ تر علاقوں میں 'زیرولوڈشیڈنگ ' کا اعلان کیا لیکن اب بھی 39 فیصد فیڈر ایسے ہیں جہاں کم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ 16 گھنٹے تکلوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ بجلی سپلائی کرنے والے 8600 فیڈرز میں سے اس وقت 5297 فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ہے جس کے مطابق 60 فیصد بجلی کے صارفین کو لوڈشیڈنگ کا سامنا نہیں ہے لیکن 40 فیصد صارفین کو کم سےکم دو اور زیادہ سے زیادہ 16 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ برداشت کرنا پڑ رہی ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024